سچ خبریں:امریکی اشاعت فارن پالیسی نے اطلاع دی ہے کہ یوکرین کو ترکی سے متنازعہ کلسٹر گولہ بارود کی کھیپ موصول ہوئی ہے۔ کئی مہینوں سے کیف واشنگٹن سے سرد جنگ کے دور کے ہتھیاروں کا مطالبہ کر رہا تھا۔
موجودہ اور سابق امریکی اور یورپی حکام نے اس میڈیا کو بتایا کہ یہ کھیپ نومبر سے کی گئی ہے اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ ان میں سے کتنے گولہ بارود موصول ہوئے اور آیا وہ میدان جنگ میں استعمال ہوئے یا نہیں۔
اسپوٹنک کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے آج بدھ 11 جنوری کو اس رپورٹ کے بارے میں شکوک کا اظہار کیا کہ ترکی نے نومبر 2022 سے یوکرین کو امریکی ڈیزائن کردہ آرٹلری کلسٹر بم فراہم کیے ہیں اور کہا کہ ماسکو صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
ترکی کے صدارتی دفتر کے ایک ذریعے نے بدھ کے روز اسپوٹنک کو بتایا کہ ترکی نے یوکرین کو کلسٹر بم فراہم کیے ہیں، یہ غلط معلومات ہیں جن کا مقصد آنکارا کی امنیتی کوششوں کو نقصان پہنچانا ہے۔
مختلف اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے کلسٹر گولہ بارود کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اگرچہ ریڈ کراس اور اقوام متحدہ جیسی بین الاقوامی تنظیموں نے اس قسم کے گولہ بارود کے استعمال کی مخالفت کی ہے لیکن اس قسم کے گولہ بارود پر پابندی کے لیے ابھی تک کوئی بین الاقوامی قانون منظور نہیں کیا گیا ہے۔
امریکہ سمیت مغربی ممالک نے روس کے خلاف پابندیوں کا دباؤ بڑھا کر اور یوکرین کو ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کی فراہمی سے نہ صرف یوکرین کے حالات کو پرسکون کرنے میں مدد کی ہے بلکہ اس سے یورپی ملک میں تنازعات کی آگ کو ہوا دی ہے۔