سچ خبریں:ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اتوار کو سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور عراق کے ممالک کے ساتھ ریل روٹ اور علاقائی بندرگاہوں کے قیام کا اعلان کیا۔
انہوں نے یہ الفاظ نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کے دوران کہے، اور اس امید کا اظہار کیا کہ بندرگاہوں اور ریلوے لائنوں کے منصوبے کو چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے ساتھ مکمل طور پر ہم آہنگ کیا جائے گا۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ تجارتی راستہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے شروع ہوگا اور جنوبی عراق میں بصرہ کی بندرگاہ تک پہنچے گا اور پھر ترکی پہنچے گا۔
اردگان نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے کو مضبوط بنانا اور ان کے درمیان اشیا اور خدمات کے بہاؤ کو تیز کرنا ہے۔
چین کا بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ، جو 2013 میں شروع ہوا، دراصل سڑکوں، بندرگاہوں اور ریلوے کا ایک مجموعہ ہے جو 100 سے زائد ممالک پر محیط ہے۔
گزشتہ فروری میں، ارجنٹائن نے اعلان کیا کہ وہ مختلف منصوبوں کے لیے بیجنگ سے 23.7 بلین ڈالر کی فنڈنگ حاصل کرنے کے لیے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو میں شامل ہو گا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس سے قبل تجارتی اور سیاسی تعاون بڑھانے کے مقصد سے صیہونی حکومت، ہندوستان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اردن اور یورپی یونین کے درمیان ریلوے اور مال بردار کراسنگ کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
وائٹ ہاؤس نے اس منصوبے کی تفصیلات اور اس کے بجٹ کا ذکر نہیں کیا جب کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنی تقریر میں 20 ارب ڈالر کی تعداد کا ذکر کیا تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ آیا یہ تعداد صرف سعودی عرب کا اس میں عزم تھا۔