?️
سچ خبریں: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے منگل کو ایک بیان میں اعلان کیا کہ اسماعیل ہنیہ کی جگہ یحییٰ سنوار کو اس تحریک کے سیاسی دفتر کا نیا سربراہ منتخب کیا گیا ہے۔
یحییٰ السنوار ایک فلسطینی فوجی کمانڈر ہے جو غزہ میں فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے آغاز سے ہی حماس کے عسکری بازو شہید عزالدین قسام بریگیڈز میں شامل ہوا اور اب اس کے رہنماؤں میں سے ایک ہے۔
کمانڈو آپریشن میں ان کے کردار کی وجہ سے السنوار صیہونی حکومت کی دہشت گردی کی فہرست میں مطلوب ترین افراد میں شمار ہوتا ہے۔
پیدائش اور صداقت
یحییٰ ابراہیم حسن السنور 16 ستمبر 1975 کو غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر خان یونس کے مہاجر کیمپ میں پیدا ہوئے۔ ان کے خاندان نے 1948 میں اپنے اصل شہر مجدل عسقلان سے ہجرت کرنے کے بعد خان یونس میں پناہ لی۔
تعلیم
انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم فلسطینی پناہ گزین ایجنسی (UNRWA) سے منسلک اسکولوں میں مکمل کی۔ کم عمری میں ہی، یحییٰ اپنے بڑے بھائی محمد، حماس کے ایک ممتاز رہنما اور غزہ میں اس کے سیاسی دفتر کے سربراہ سے متاثر تھے۔ وہ مساجد کے علمبرداروں میں سے ایک تھے اور 14 دسمبر 1987 کو جب حماس کی بنیاد رکھی گئی تو اس میں شامل ہونے والے پہلے لوگوں میں سے ایک تھے۔
فرائض اور ذمہ داریاں
اپنی مہم کی سرگرمیوں کے آغاز سے ہی، اس نے اپنے شاندار کردار کا مظاہرہ کیا اور 1993-1987 کے عظیم انتفاضہ کے دوران صیہونی حکومت کے قبضے کے خلاف مزاحمت کرنے والے حماس کے کارکنوں میں سے تھے۔
یحییٰ السنوار کو تنظیمی عہدوں پر رکھا گیا تھا اور وہ حماس کے عسکری بازو عزالدین قسام بریگیڈ میں شامل ہونے والے پہلے افراد میں سے ایک تھے اور 2005 میں انہوں نے خان یونس بریگیڈ کے کمانڈر کا عہدہ سنبھالا۔
وہ القسام بٹالین ہیڈکوارٹر کے نمایاں ارکان میں سے ایک بن گیا اور اس کے کمانڈر انچیف محمد الضعیف اور اس کے نائب مروان عیسیٰ کے بہت قریب ہے اور یہ تینوں اس کے سب سے نمایاں ارکان میں سے ہیں۔
فوجی تجربات
یحییٰ السنوار نے ایک غیر معمولی اور خفیہ زندگی گزاری ہے جس کی وجہ سے غزہ کی پٹی کے اکثر باشندوں نے انہیں قریب سے نہیں دیکھا اور نہ ہی انہیں جانتے ہیں۔ السنوار صیہونی حکومت کے اندھے قتل سے بچنے کے لیے چھپ کر زندگی گزارتے ہیں اور گزشتہ دو دہائیوں میں 6 ناکام قتلوں سے بچ چکا ہے۔ 2005 میں ریکارڈ کی گئی ایک ویڈیو میں اپنی آخری عوامی نمائش کے بعد، یحییٰ السنور دوبارہ غائب ہو گئے یہاں تک کہ وہ الجزیرہ پر 27 مئی 2022 کی شام کو نشر ہونے والے ما خفی اعظم پروگرام میں نظر نہیں آئے۔
صہیونی یحییٰ السنوار کو بہت سے کمانڈو آپریشنز کا ماسٹر مائنڈ سمجھتے ہیں، خاص طور پر نام نہاد ٹنل بم آپریشن جس نے 5 سال کے عرصے میں صیہونی حکومت کے فوجی مقامات کو نشانہ بنایا۔
یحییٰ السنور کا نام اس مایوس کن آپریشن میں بڑے پیمانے پر لیا گیا جس کے دوران رفح کے مشرق میں صہیونی فوجی مقام کو نشانہ بنایا گیا۔ وہ، جو صہیونی فوجی گیلاد شالیت کے ساتھ فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے ڈیزائنر اور معمار کے طور پر جانے جاتے ہیں، سمجھتے ہیں کہ صہیونی جیلوں سے تقریباً 5000 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا حل قیدیوں کے تبادلے کے سودوں میں مضمر ہے، اور ان کی حالیہ پیشی میں الجزیرہ نیٹ ورک پر، انہوں نے صہیونی فوجیوں کو اغوا کرنے اور پکڑنے کے لیے القسام کی بٹالین کی کوششوں کا ذکر کیا۔
واضح رہے کہ شالیت قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں صیہونی حکومت گیلاد شالیت نامی صیہونی فوجی کی رہائی کے بدلے ایک ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے پر مجبور ہوئی تھی۔
مشہور خبریں۔
صیہونی حکومت امدادی کارکنوں اور صحافیوں پر حملے کیوں کرتی ہے؟
?️ 16 مارچ 2025 سچ خبریں:حماس کے ترجمان نے غزہ میں امدادی کارکنوں اور صحافیوں
مارچ
بشار اسد نے اقتدار کی کرسی کیوں چھوڑ دی؟
?️ 9 دسمبر 2024سچ خبریں:شام کی محورِ مزاحمت سے عارضی طور پر علیحدگی کے بعد
دسمبر
صیہونیوں کا ایرانی سائبر حملوں میں اپنی ناکامی کا اعتراف
?️ 8 مارچ 2023سچ خبریں:صیہونی حکام نے سرکاری طور پر ایک بیان میں ایران سے
مارچ
عمران خان کی توشہ خانہ کیس کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست
?️ 5 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے
اکتوبر
نیتن یاہو کی کرپٹ شخصیت کی نئی جہتیں
?️ 10 ستمبر 2024سچ خبریں: اسرائیلی عدالت نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے
ستمبر
7 ہزار سے زائد جیولن اور اسٹنگر میزائل یوکرین پہنچ چکے ہیں: پینٹاگون
?️ 14 مئی 2022سچ خبریں:پینٹاگون کے ترجمان نے کہا کہ 5500 سے زیادہ جیولن اور
مئی
صیہونی فوج میں نیتن یاہو کے خلاف ہے یا ساتھ؟
?️ 9 جولائی 2023سچ خبریں: صیہونی حکومت کی فوج میں بغاوت اور عدالتی اصلاحات کے
جولائی
حزب اللہ نے گولانی بریگیڈ کے کمانڈر کو ہمیشہ کے لیے گھر بھیجا
?️ 26 نومبر 2024سچ خبریں: صیہونی جارحوں کے خلاف حزب اللہ کی گھات لگا کر ان
نومبر