سچ خبریں: چین اور تائیوان کے درمیان کشیدگی کے تسلسل میں اس جزیرے نے چینی جنگجوؤں کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تائیوان کی وزارت دفاع نے ہفتے کی شام دعویٰ کیا کہ 17 چینی فوجی طیاروں نے آبنائے تائیوان کی درمیانی لکیر کو عبور کیا جسے وہ عام طور پر اپنی فضائی حدود کی سرحد کے طور پر دعویٰ کرتا ہے۔
تائیوان کو چین کا ایک حصہ سمجھا جاتا ہے جس پر علیحدگی پسند دعوے کرتے ہیں۔ دعوے کہ دنیا کے ممالک اور اقوام متحدہ تسلیم نہیں کرتے۔ بیجنگ نے ہمیشہ تائیوان کے نمائندوں اور مغربی حکام کے درمیان کسی بھی رابطے کی مخالفت کی ہے خاص طور پر جن ممالک کے ساتھ بیجنگ کے سفارتی تعلقات ہیں کے اعلیٰ سطح کے سیاسی یا فوجی حکام کے درمیان رابطے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے دورے ایک چین کے اصول کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کو غلط اشارے دیتے ہیں۔
اس سے قبل وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے دعویٰ کیا تھا کہ تائیوان پر چین کے حملے کا خطرہ حقیقی ہے اور کہا کہ وہ تائیوان کو ایک بڑا غیر نیٹو اتحادی قرار دینے کے لیے کانگریس سے بات کر رہے ہیں۔