سچ خبریں:بیلجیئم کے ہزاروں مزدوروں نے اپنے حقوق کو نظر انداز کرنے کے خلاف برسلز سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا۔
آئرش نیوزاخبار کی رپورٹ کے مطابق بیلجیئم میں مزدروں نے اپنے حقوق کی پامالی کے خلاف مظاہروں کا انعقاد کیا، رپورٹ کے مطابق بیلجیئم کی ٹریڈ یونین کے 20000 اراکین نے کام کے بڑھتے ہوئے حالات اور اپنے حقوق کے ضائع ہونے کے خلاف احتجاج کیا۔
مزدوروں کے احتجاج نے ٹرانسپورٹ اور سب وے کی سرگرمیاں مفلوج کر دیں نیز برسلز شہر میں شدید ٹریفک کا نظام درہم برہم کر دیا، یاد رہے کہ اس سے کچھ عرصہ قبل بھی بیلجیئم کے ہزاروں شہری اخراجات میں اضافے کے خلاف برسلز کی سڑکوں پر آئے تھے اس لیے کہ یوکرین کی جنگ کے بعد یورپ میں گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اتنا اضافہ ہوا جس کی وجہ سے نومبر میں بیلجیئم میں اوسط مہنگائی 10.63 فیصد تک پہنچ گئی۔
مظاہرین میں سے ایک کا کہنا تھا کہ انسان اپنے بچوں کی وجہ سے اپنے گھر آتا ہے اور چاہتا ہے کہ اس کا گھر گرم رہے نہ کہ توانائی کے استعمال کا حساب لگانے پر مجبور ہو
آئرش نیوز کے مطابق ٹریڈ یونینیں ان کمپنیوں سے ناراض ہیں جو مزدوروں پر نئے معاہدے مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اس کاروائی سے ان کے کام کے حالات متاثر ہوں گے اور ان کی اجرتوں میں کمی آئے گی جو حکومت کی بے حسی کی علامت ہے،یاد رہے کہ بیلجیئم میں مظاہروں کا یہ دور پولیس فورسز کی نگرانی میں ہوا۔