سچ خبریں:سعودی پروپیگنڈے کے برخلاف سعودی ولی عہد شہزادہ کی زندگی کے بارے میں موصول ہونے والی اطلاعات اس بات کا اشارہ کرتی ہیں کہ انہوں نے اپنے پہلے دو سال کے عہدے کے دوران صرف اپنی تفریح پر ایک ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔
افریقہ رپورٹ ویب سائٹ پرشائع ہونے والی ایک رپورٹ میں ولی عہد شہزادہ اور سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان نے تفریح پر ایک ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کیے ہیں ، رپورٹ کے مطابق بن سلمان کے سعودی عرب میں اقتدار سنبھالنے کے بعد 2015 سے لے کر 2017 تک انھوں نے تقریبات ، کروز جہازوں اور ماڈل خواتین پر 1.18 بلین ڈالر خرچ کیے ہیں، رپورٹ کے مطابق سلمان بن عبد العزیز کے سعودی عرب کے تخت شاہی پر بیٹھنے کے بعد ان کے بیٹے نے سعودی خزانوں اور املاک تک لامحدود رسائی حاصل کی اور اس ملک کے بے دخل ولی عہد شہزادہ محمد بن نایف چہرے کو مسخ کرنے کے لئے بہت پیسہ خرچ کیا۔
رپورٹ کے مطابق ، سعودی ولی عہد شہزادہ کے برسر اقتدار آنے کے وقت ریاض میں گرمی تھی ،انھوں نے اس گرمی سے بچنے کے لئے خفیہ طور پر یورپی شہروں جیسے پیرس ، وغیرہ میں جانے کا فیصلہ کیا ، اور بالآخر مالدیپ میں سکونت اختیار کی، ان سفروں میں وہ عام طور پر تنہا نہیں جاتے تھے بلکہ ان کے دوستوں کے چھوٹے چھوٹے گروپ مہمان کی حیثیت سے ان کے ساتھ جاتے تھے، سعودی ولی عہد شہزادہ کے ساتھ درجنوں افراد ہوتے تھے اور کہا جاتا ہے کہ ان سفروں کے دوران انھوں نے کھانے پینے پر بہت زیادہ رقم خرچ کی۔
رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ نے اس عرصے کے دوران مشہور گلوکاروں کے ساتھ نائٹ پارٹیاں منعقد کیں،واضح رہے کہ یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب اندرون اور بیرون ملک سعودی میڈیا انھیں ایک ایسے شخص کے طور پر پیش کرنے کی کوشش رہنا پسند کرتے ہیں جو اپنے پیش رو اور ساتھیوں کے برخلاف سیر وتفریح کی طرف بہت کم میلان رکھتے ہیں۔