سچ خبریں:اس ملک کے وزیر خارجہ نے عراقی وزیر اعظم سے عراق میں موجود امریکی فوج کی صورتحال اور فلسطینیوں کے ساتھ صیہونی حکومت کی جنگ کے بارے میں گفتگو کی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان جاری کیا جس میں وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی وضاحت کی گئی۔
ایسے میں جب عراق میں مزاحمتی گروہوں کے فوجی تنصیبات اور فلسطینیوں کی حمایت میں امریکی اہلکاروں پر حملے جاری ہیں، امریکی وزیر خارجہ جو بائیڈن نے عراقی حکومت کو امریکیوں سے تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
واشنگٹن کے اکاؤنٹ کے مطابق، امریکی وزیر خارجہ نے عراقی حکومت سے کہا کہ وہ امریکی اہلکاروں کی میزبانی کرنے والی تمام سہولیات کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
میتھیو ملر کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے السوڈانی کو یاد دلایا کہ امریکی افواج عراقی حکومت کی دعوت پر اس ملک میں موجود ہیں۔
انتھونی بلنکن نے عراقی وزیر اعظم سے عراق میں امریکی اہلکاروں پر حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ چلانے کا بھی کہا۔
اس اعلیٰ امریکی اہلکار نے محمد شیعہ السوڈانی سے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں پر صیہونی حکومت کے حملوں کے بارے میں بھی مشاورت کی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق بلنکن اور سوڈانی نے اسرائیل اور دہشت گرد تنظیم حماس کے درمیان تنازعہ اور تنازع کو پھیلنے سے روکنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے غزہ میں انسانی صورتحال اور عراق اور خطے کے دیگر شراکت داروں کے ساتھ ہمارے کام پر تبادلہ خیال کیا تاکہ ان اقدامات کی نشاندہی کی جا سکے جو ہم اب ایک منصفانہ اور دیرپا امن کی بنیادیں استوار کر سکتے ہیں۔