سچ خبریں: یمنی مسلح افواج نے ایک بیان جاری کیا جس میں بحیرہ احمر میں امریکی تباہ کن جنگی طیاروں کے خلاف ان فورسز کی کاروائیوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق یمنی مسلح افواج نے ایک بیان شائع کرتے ہوئے اعلان کیا کہ یمنی بحریہ نے بحیرہ احمر میں امریکی تباہ کن جنگی جہاز USS Gravely پر موزوں بحری میزائل داغے۔
یہ بھی پڑھیں: یمنی میزائل کتنی دیر میں نشانے تک پہنچ جاتے ہیں؟ امریکی کمانڈر کی زبانی
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں تمام امریکی اور برطانوی جنگی جہاز جو ہمارے ملک کے خلاف جارحیت میں شریک ہوں گے یمنی افواج کے ہدف بنک میں شامل ہوں گے۔
یمنی مسلح افواج کے بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ امریکی اور برطانوی جنگی جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا نیز یہ کارروائی ہمارے ملک اور قوم کے جائز دفاع کے فریم ورک کے اندر اور فلسطینی قوم کی حمایت کے مطابق کی گئی ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم یہاں اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہم غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کے خاتمے اور اس کی ناکہ بندی کے خاتمے تک اسرائیلی جہازوں یا مقبوضہ فلسطینی بندرگاہوں پر جانے والے بحری جہازوں کی آمدورفت کو روکنے کے لیے اپنے اقدامات جاری رکھیں گے۔
اس سے پہلے یمن کی عوامی حکومت کے وزیر دفاع محمد العاطفی نے یمنی بحریہ اور ساحلی محافظوں کے سربراہوں کے ساتھ ایک غیر معمولی ملاقات میں امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے اس ملک کے فوجی ٹھکانوں پر فضائی حملے کرنے کے اقدامات کے بعد ان دونوں ممالک کے ساتھ طویل المدتی تصادم کے لیے یمن کی تیاری کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: بحیرہ احمر میں امریکی فوجی نقل و حرکت کو یمنی فوج کی سخت وارننگ
اس بیان میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ اور انگلستان اور ان کے تمام حواریوں کو یمنیوں کی آزادانہ فیصلہ سازی کی طاقت سے آگاہ ہونا چاہیے اور یہ جان لینا چاہیے کہ ہم اس فیصلے پر عملدرآمد کرنے میں دیر نہیں لگائیں گے۔