سچ خبریں:شام اور ترکی میں آنے والے زلزلے اور بڑی تعداد میں شہریوں کی ہلاکت کے بعد بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ نے پیر کی شام شام کے صدر بشار الاسد کو فون کیا اور اس ملک کے متاثرین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
اس کال میں بحرین کے بادشاہ نے اس مشکل صورتحال میں بحرین کی یکجہتی اور شام اور اس کے عوام کے ساتھ کھڑے ہونے اور اس زلزلے کے اثرات کو کم کرنے اور اس قدرتی آفت پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے پر زور دیا۔
شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ نے شام کے ساتھ تقریباً 12 سال کے منقطع رہنے کے بعد پہلی بار بشار اسد سے بات کی۔
2011 میں شام کے خلاف جنگ کے آغاز کے ساتھ ہی خلیج فارس کے عرب ممالک نے بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کم یا منقطع کر لیے تھے۔
شام کے زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 1504 تک پہنچ گئی ہے۔ خوفناک زلزلے میں 3 ہزار 548 افراد زخمی بھی ہوئے۔
پیر کی صبح 4 بجے 7.6 ریکٹر شدت کا زلزلہ آیا جس نے اس ملک کے 10 جنوبی صوبوں میں کافی نقصان پہنچایا۔ دوسرا بڑا زلزلہ جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.4 تھی، دوسرا جھٹکا پیر کی دوپہر 2 بجکر 20 منٹ پر آیا جس سے مزید نقصان ہوا۔
یہ زلزلے زمین سے 7 اور 14 کلومیٹر کی گہرائی میں آئے اور ان کا مرکز شانلی عرفہ تھا جس سے ہاتائے، ادیہمان، عثمانیہ، وان، موش، غازی عنتاب، سیواس، اداانہ اور قیصری شہروں میں بھاری نقصان ہوا۔
اس زلزلے میں اب تک 2921 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور 15834 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ 6217 عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔
اس زلزلے نے شام اور ترکی میں ہزاروں مکانات کو تباہ کرنے کے علاوہ ان دونوں ممالک کے ہزاروں شہری زخمی اور لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا ہے۔