سچ خبریں:امریکی صدر جوبائیڈن کے خطہ کے دورے کا مقصد سعودی عرب سمیت مزید عرب ممالک صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے جال میں پھنسانا ہے تاکہ اس طرح نام نہاد گریٹر اسرائیل کے منصوبے کے تحت پورے جزیرہ نما عرب پر اسرائیل کے کنٹرول کو یقینی بنا جا سکے۔
جو بائیڈن نے گزشتہ ہفتے کو واشنگٹن پوسٹ میں میرا سعودی عرب کا سفر کیوں کے عنوان سے شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا کہ سعودی عرب نے خلیج فارس تعاون کونسل کے چھ رکن ممالک کے درمیان اتحاد کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا اور اب ہم اپنے ماہرین کی مدد سے تیل کی مارکیٹ کو مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکی قانونی ماہرین نے الزام لگایا ہے کہ بائیڈن نے تیل کی خاطر اپنے تمام انتخابی اصولوں اور وعدوں کو توڑا ہے اور درحقیقت امریکہ میں اسرائیلی لابی کے عارضی مقاصد کے لیے اپنے وقار کو قربان کر دیا ہے تاکہ سعودی عرب سمیت مزید عرب ممالک کو راغب کیا جا سکے کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے جال میں پھنسیں اور اس طرح نام نہاد گریٹر اسرائیل کے منصوبے کے تحت پورے جزیرہ نما عرب پر اسرائیل کے کنٹرول کو یقینی بنائیں۔
صیہونی حکومت کا خیالی منصوبہ، یعنی گریٹر اسرائیل وہی منصوبہ ہے جو اسرائیل کی نئی سرزمین کے طور پر حضرت ابراہیم کے ساتھ خدا کا عہد کہلانے والی جعلی تحریروں کی یہودی تشریح کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔