ایک تہائی صہیونی جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے نفسیاتی بحران کا شکار 

صہیونی جنگ

?️

صہیونی مرکز ‘ناتال’ کے مطابق، 7 اکتوبر کی جنگ کے نتیجے میں ہونے والے نفسیاتی نقصان محض انسانی بحران نہیں، بلکہ یہ ایک معاشی ٹائم بم بھی ہے جو آنے والے سالوں میں انسانی سرمائے اور پائیدار ترقی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
صہیونی رپورٹر میان ہوفمین نے عبری اخبار ‘یدیعوت احرونوت’ کے آن لائن پورٹل ‘وائی نیٹ’ پر شائع ایک مضمون میں اس مرکز کے نتائج کا جائزہ لیا ہے۔ مضمون کے مطابق، آنے والے پانچ سالوں میں اسرائیلی ریاست کو جنگ کے نفسیاتی اثرات کے براہ راست اور بالواسطہ نتائج سے نمٹنے کے لیے تقریباً 160 ارب ڈالر کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑ سکتی ہے۔
رپورٹ میں تصدیق کی گئی ہے کہ اس لاگت کا بڑا حصہ فوری طور پر بجٹ میں نظر نہیں آئے گا، بلکہ یہ انسانی سرمائے کے کٹاؤ، پیداواری صلاحیت میں کمی، اور بیماری، تشدد اور نشے کی شرح میں بتدریج اضافے کی صورت میں ظاہر ہوگا۔
مضمون کے مطابق، بہت سے کارکن، خاص طور پر 25 سے 38 سال کی عمر کے افراد جو افرادی قوت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جاتے ہیں، یا تو مؤثر طریقے سے کام کرنے کے قابل نہیں رہے ہیں یا ذہنی تھکن کے باعث اپنے قیمتی پیشوں (جیسے انجینئرنگ) کو چھوڑ کر کم ذمہ داری والے شعبوں کی طرف جا رہے ہیں۔
صہیونی رپورٹر نے زور دیا کہ مرکز ‘ناتال’ کی رپورٹ میں "پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر” (پی ٹی ایس ڈی) کی شرح میں غیرمعمولی اضافے سے خبردار کیا گیا ہے، جو تقریباً 30 فیصد اسرائیلیوں کو متاثر کر سکتا ہے جو عالمی اوسط سے کہیں زیادہ ہے۔
مضمون میں یہ بھی تخمینہ لگایا گیا ہے کہ 6 لاکھ سے زائد اسرائیلی جنگ کے نفسیاتی اثرات کا شکار رہیں گے، جس سے ان کی کام سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوگی، جبکہ ہزاروں دیگر میں شدید علامات ظاہر ہوں گی جن کے طویل مدتی علاج کی ضرورت پڑے گی۔
میان ہوفمین کا کہنا تھا کہ مرکز ‘ناتال’ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مہلک سڑک حادثات، گھریلو تشدد، منشیات کے استعمال اور ٹرانکولائزر اور افیون کی مانگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، نیز ذہنی دباؤ سے متعلقہ امراض قلب اور فالج کے واقعات میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ واقعات الگ تھلگ نہیں ہیں، بلکہ یہ ایک ایسا نمونہ ہے جو پچھلی جنگوں کے بعد بھی دہرایا گیا ہے، جو موجودہ پیشین گوئیوں کی ساکھ کو مزید تقویت دیتا ہے۔
رپورٹ میں اس نتیجے پر پہنچا گیا ہے کہ نفسیاتی نقصان کی لاگت نہ صرف علاج کے اخراجات میں پوشیدہ ہے، بلکہ یہ انسانی صلاحیتوں کے ضیاع اور معاشی ترقی کے مواقع سے محرومی کی صورت میں بھی سامنے آئے گی۔
واضح رہے کہ مرکز ‘ناتال’ ایک صہیونی غیرمنفعتی تنظیم ہے جس کا کام جنگ اور تشدد سے متاثرہ افراد کو طبی امداد اور نفسیاتی معاونت فراہم کرنا ہے۔
غزہ پٹی کے خلاف صہیونی ریاست کی نسل کشی کے آغاز کے بعد سے، اسرائیلی حلقوں میں صہیونی معاشرے اور فوج میں پھیلے بڑے نفسیاتی بحران کے بارے میں متعدد رپورٹس سامنے آ چکی ہیں، جن میں زور دے کر کہا گیا ہے کہ غزہ کی جنگ اور 12 روزہ ایران جنگ کے بعد فوجیوں اور آباد کاروں دونوں میں خودکشی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور "پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر” ایک مستقل اور دائمی بحران بن گیا ہے۔

مشہور خبریں۔

شہباز شریف، حمزہ شہباز کی منی لانڈرنگ کیس میں 11 جون تک ضمانت میں توسیع

?️ 4 جون 2022لاہور(سچ خبریں)عدالت نے 16 ارب روپے منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم

ترکی سے متعلق امریکی 2024 کی رپورٹ پر انقرہ کیوں ناراض تھا؟

?️ 17 اگست 2025سچ خبریں: امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں ترکی میں انسانی حقوق

انسانی حقوق کی تنظیم کا اماراتی کارکن کی مشتبہ موت کی تحقیقات مطالبہ

?️ 21 جون 2021سچ خبریں:برطانیہ کی انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے اس ملک کے

ٹرمپ کا وائٹ ہاؤس میں پہلا دن؛ اہم فیصلے اور بیانات

?️ 21 جنوری 2025سچ خبریں:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اپنی واپسی کے

تمام محاذوں پر جنگ بند ہونی چاہیے: ہاریٹز

?️ 29 اکتوبر 2024سچ خبریں: Haaretz اخبار کے مطابق اسرائیل کو تمام محاذوں پر جنگ

سلامتی کونسل میں امریکی قرارداد کے ویٹو ہونے پر حماس کا ردعمل

?️ 24 مارچ 2024سچ خبریں: حماس نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ سلامتی کونسل

سید علی گیلانی کی شہادت جدوجہد آزادی کے لئے بڑا نقصان ہے: شہریار آفریدی

?️ 9 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ

وزیراعظم نےآئی ایس آئی ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا

?️ 24 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے آج (بروز پیر) انٹر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے