سچ خبریں:ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ ذرا اس معاہدے کی شق نمبر چھتیس کا مطالعہ کر لیں۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک ٹوئٹ میں اپنے امریکی ہم منصب کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ ، تاحال یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور وزیر خارجہ بلنکن، ٹرمپ اور پومپیو کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی ناکام پالیسی دفن کرنے پر آمادہ ہیں یا نہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ یہ بھی واضح نہیں کہ امریکہ اقتصادی دہشت گردی کو مذاکرات میں بارگیننگ کے ایک ہتھکنڈے کے طورپر استعمال کی عادت ترک کرے گا یا نہیں،ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بڑے واضح الفاظ میں لکھا کہ تہران ایٹمی معاہدے کا پابند ہے اور امریکی وزیر خارجہ کو ایٹمی معاہدے کی شق نمبر چھتیس کا بغور مطالعہ کرنا چاہیے۔
محمد جواد ظریف نے مزید لکھا کہ راستہ تبدیل کرنے کا وقت آگیا ہے،امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے ایٹمی معاہدے سے واشنگٹن کی یکطرفہ اور غیر قانونی علیحدگی کی جانب کوئی اشارہ کیے بغیر دعوی کیا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں کہ ایران ایٹمی معاہدے میں واپس آنے پر مائل ہے یا نہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آٹھ مئی، دوہزار اٹھارہ، کو ایٹمی معاہدے سے یکطر فہ طور پر علیحدگی اختیار اور ایرا ن کے خلاف تمام پابندیاں دوبارہ عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سحر