سچ خبریں: یمن اور عراق کی مزاحمتی قوتوں کی طرف سے وقتاً فوقتاً میزائل اور ڈرون حملوں کی وجہ سے ایلات کی تجارتی بندرگاہ جزوی طور پر بند رہتی ہے۔
واضح رہے کہ یمن کی انصار اللہ تحریک کے ایک سینئر رکن نے صہیونی دشمن کو قابضین کو ایک غیر معمولی موقع فراہم کیا۔
یمن کی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ اگر صہیونی دشمن امداد کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دیتا ہے تو ہم اتنی ہی رقم ام الرعش، ایلات کی مقبوضہ بندرگاہ تک پہنچنے دیں گے۔
الحوثی نے اعلان کیا کہ میں دیوالیہ اور قابض دشمن سے کہوں گا کہ اگر آپ نے انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی تو یمنی مسلح افواج اتنی ہی مقدار میں امداد کو مقبوضہ بندرگاہ ایلات میں داخل ہونے دیں گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ پہلی ترجیح شمالی غزہ تک امداد کی آمد ہے کیونکہ شمالی غزہ کی صورتحال بہت پیچیدہ ہے۔
واضح رہے کہ یمن کی تحریک انصاراللہ کی جانب سے قابضین کو یہ تجویز قابضین پر عالمی برادری کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد غزہ کی پٹی میں انسانی امداد بھیجنے کے لیے دی گئی ہے جس کا مقصد غزہ کی پٹی میں بحرانی صورتحال کو کم کرنا اور کچھ حصہ ریلیف دینا ہے۔