سچ خبریں:ایران کا قادر میزائل ان نئے میزائل سسٹمز میں سے ایک ہے جو وسیع پیمانے پر اعلی درستگی والے نیویگیشن سسٹم، خودکار فلائٹ کنٹرول اور جدید ریڈار جیسی خصوصیات کا حامل ہے۔
امریکی ویب سائٹ 1945 نے ” امریکی بحریہ کو تباہ کرنے کا ایران کا عظیم خواب” کے عنوان سے مایا کارلن کا ایک تجزیہ شائع کیا ، مایا کارلن ایک تجزیہ کار ہیں جو مشرق وسطیٰ کے سلامتی کے مسائل پر توجہ مرکوز کرتی ہیں اور اس وقت 1945 کے مشرق وسطیٰ کے دفاعی ڈویژن کی سکریٹری ہیں۔
انہوں نے لاس اینجلس کے Assidential College سے مشرق وسطیٰ کی تاریخ میں بیچلر کی ڈگری اور تل ابیب کی Rickman یونیورسٹی سے انسداد دہشت گردی اور ملکی تحفظ میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی ہے، ان کے مضامین نیشنل انٹرسٹ، دی یروشلم پوسٹ، جوائس نیوز سنڈیکیٹ اور اسرائیل ہیوم سمیت متعدد میڈیا آؤٹ لیٹس میں شائع ہوئے ہیں۔
مایا کارلن نے اپنے تجزیے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی میزائل صلاحیت کا جائزہ لیتے ہوئے لکھا کہ ایسے میزائل جو خلیج فارس اور اس کے اتحادیوں میں امریکی فوجی موجودگی کے لیے سنگین خطرہ ہیں، انہوں نے مزید لکھا کہ ایران نئے میزائل سسٹم تیار کر رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تنازع کی صورت میں امریکہ ایران کے ساحل سے دور رہے۔
امریکی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ قادر میزائل ان سسٹمز میں سے ایک ہے، جسے ایرانی حکام ملک کے بحری ہتھیاروں میں سب سے طاقتور اور درست میزائل قرار دیتے ہیں،یہ کم فاصلے تک مار کرنے والے اینٹی شپ کروز میزائل اور "نور” میزائل کا اپ گریڈ ورژن ہے،خلیج فارس کی سطح پر دشمنوں کو شکست دینے کے لیے بنائے گئے اس میزائل کی رینج 200 کلومیٹر ہے اور اسے پہلی بار 2011 میں ایرانی بحریہ نے متعارف کرایا تھا۔