سچ خبریں: امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے جمعے کو برسلز کے دورے کے دوران کہا کہ ایران کے ساتھ معاہدے کو ان کے ملک کی قومی سلامتی کے مفادات کو فروغ دینا چاہیے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بلنکن نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں ایران کے ساتھ بالواسطہ جوہری مذاکرات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران ہم نے کچھ خلا کو پُر کیا۔
امریکی وزیر خارجہ نے دعوی کیا کہ ایران کچھ بیرونی درخواستوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا جو JCPOA سے متعلق نہیں ہے تاہم ہم کسی ایسے معاہدے تک پہنچنے والے نہیں ہیں جو ہماری کم از کم ضروریات کو پورا نہیں کرتا۔
بلنکن نے ایک معاہدے کے لیے برسلز کی حالیہ تجاویز پر ایران کے ردعمل کے بارے میں کہا کہ واشنگٹن صرف اس صورت میں معاہدہ کرے گا جب وہ ہماری قومی سلامتی کو آگے بڑھاتا ہے لیکن جو کچھ ہم نے دیکھا ہے وہ ہمیں آگے کی طرف نہیں بلکہ پیچھے لے جاتا ہے۔
ایران سے پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا آخری دور پانچ ماہ کے وقفے کے بعد 13 اگست سے 17 اگست تک ویانا میں ہوا۔ مذاکرات کا یہ دور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کے فنانشل ٹائمز اخبار میں ایک مضمون میں دعویٰ کرنے کے بعد منعقد ہوا کہ انہوں نے ایک نیا تجویز پیکج میز پر رکھا ہے جس میں پابندیوں کے خاتمے اور ایران کے جوہری اقدامات کے حوالے سے تازہ ترین حل موجود ہیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران اور امریکہ نے یورپی یونین کی ثالثی کے ذریعے متعدد بار یورپی یونین کے متن پر اپنے ردعمل کا تبادلہ کیا ہے۔