سچ خبریں: کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ تعاون کی نوعیت عارضی نہیں ہے اور یہ روس کی خارجہ پالیسی کا طویل المدت راستہ ہے۔
خبر رساں ایجنسی اطارتاس کی رپورٹ کے مطابق پیسکوف نے کہا کہ ایران کے ساتھ تعاون عارضی نوعیت کا نہیں ہے۔ یہ ہماری خارجہ پالیسی کی طویل المدت سمت ہے۔ ہم ایران کے ساتھ اقتصادی تعلقات کے خواہاں ہیں اور ان کوششوں کی ایک بہت طویل تاریخ اور مضبوط بنیاد ہے۔
انہوں نے بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر میں روس کی مدد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے تعاون کا مقصد مستقبل ہے۔ یہ تعاون ماضی سے جڑا ہوا ہے اور اب بھی مضبوط ہے۔
پیسکوف کے بیانات ایسے حالات میں شائع ہوئے ہیں جب روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے منگل کی شام کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کی۔
اس ملاقات سے قبل پیوٹن ایران کی صدارتی اسٹیبلشمنٹ گئے اور آیت اللہ ابراہیم رئیسی سے ملاقات اور گفتگو کی۔
اس ملاقات میں ایران اور روس کے صدور نے توانائی ٹرانزٹ اور تجارتی تبادلوں سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید وسعت دینے کے ساتھ ساتھ علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
اس دوطرفہ ملاقات میں آیت اللہ رئیسی نے دونوں ممالک کے درمیان اچھے رابطوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو اور اشک آباد میں ایران اور روس کے درمیان ملاقاتوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا عمل بڑھ رہا ہے۔
آیت اللہ ابراہیم رئیسی نے گفتگو کے ایک اور حصے میں کہا کہ دونوں ممالک کی باہمی تعاون کو فروغ دینے کی خواہش بہت اہم ہے اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تعاون خطے کی سلامتی کو مضبوط بنانے کا باعث بنا ہے۔