سچ خبریں:ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات میں ڈیڈ لائن کا تعین ایک طرف تو مغربی ممالک کی جانب سے ایران کے اختراعی حلوں کی پیشکش سے جنم لیتا ہے اور دوسری طرف یہ مغرب کی طرف سے مذاکرات میں گرہ کھولنے کے لیے عملی اقدامات کرنے کے لیے تیار نہ ہونے کی نشاندہی کرتا ہے۔
فرانسیسی وزیر خارجہ نے ایران کے خلاف عائد پابندیاں ہٹانے کے لیے مذاکرات میں معاہدے کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے تازہ ترین ڈیڈ لائن دی ہےحالانکہ مختلف شواہد بتاتے ہیں کہ انھوں نے خود ہی مذاکرات کو بریک لگا دی ہے ، فرانس کی نئی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے 21 جولائی 1401 کو فرانسیسی قانون سازوں کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ مذاکرات کی کھڑکی مکمل طور پر بند ہونے میں صرف چند ہفتے باقی ہیں، اس کے چند روز بعد خبر رساں ادارے روئٹرز نے یہ خبر دے کر مذاکرات میں وقت کی حد کے معاملے کے ساتھ ایک نیا ہتھکنڈہ شروع کر دیا کہ کسی نتیجے کے کے بغیر مذاکرات ختم ہونے کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے حال ہی میں اسی مسئلے کے بارے میں کہا کہ ایک ڈیڈ لائن ہے، اور یہ وہ ہے جب معاہدہ جو کئی مہینوں سے میز پر ہے، ایک معاہدہ جس پر امریکہ کی طرف سے اپنے یورپی اتحادیوں اور روس کے ساتھ مل کر اچھی طرح سے کام کیا جائے گا اور چین کے ساتھ بات چیت کی جائے گی۔
یاد رہے کہ پابندیوں کے خاتمے کے مذاکرات کے دوران ایک آخری تاریخ مقرر کرنا مغربیوں کا ایک اہم حربہ رہا ہے اور مغربیوں نے اسے استعمال کرنے میں اتنا خرچ کیا ہے کہ آج یہ ایک خالی خطرہ بن گیا ہے۔