ایران نے ہم سے فوجی مدد نہیں مانگی: پاکستانی وزیر دفاع

ایران

?️

سچ خبریں: پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسرائیلی ریژیم کے خلاف ایران کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے پاکستان سے فوجی امداد کی درخواست نہیں کی۔
انہوں نے الجزیرہ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل کا حملہ فلسطینی عوام تک محدود نہیں رہا، بلکہ یمن اور اب ایران تک پھیل چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین اور ایران پر ہونے والے حملوں کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔
پاکستانی وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں اور ایران پر اسرائیلی حملے جنگی جرائم ہیں۔ انہوں نے امریکہ کی اسرائیل کو دی جانے والی وسیع پیمانے پر حمایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ، بطور اسرائیل کے اہم حامی، اس ریژیم کی جارحیت روکنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔ امریکہ کو اسرائیل کی بے لگام پالیسیوں کی حمایت ترک کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سفارتی کوششیں تیز کرنی چاہئیں اور ایران کو اس حملے کے خلاف مدد فراہم کرنی چاہیے، لیکن ایران نے ہم سے فوجی امداد کی کوئی درخواست نہیں کی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہم صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ امریکہ کی جانب سے اعلان کردہ کوششیں تناؤ کو کم کرنے اور سفارتی حل تلاش کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر صورتحال مزید خراب ہوئی تو ہم ضرور ردعمل دیں گے، لیکن فی الحال ہمیں ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا۔ اسلامی ممالک کو اسرائیلی خطرے کے خلاف متحد ہو کر کھڑا ہونا چاہیے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ فلسطین کو دو ریاستی حل کے تحت قائم ہونا چاہیے، ورنہ امن غیر مستحکم رہے گا اور خطے میں اسرائیلی خطرات جاری رہیں گے۔ انہوں نے اسرائیل کے جوہری پروگرام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک جوہری ریژیم ہے، لیکن اس نے جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) پر دستخط نہیں کیے۔ اسرائیل کو ایران کے جوہری مراکز کو نشانہ بنانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ایران کا جوہری پروگرام رکھنا اس کا حق ہے، اور یہ تنازعہ میں مظلوم فریق ہے۔ اگر اسرائیل کو سزا نہ دی گئی تو خطے اور اس سے باہر امن و استحکام ممکن نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور عالم اسلام کو اپنے تعلقات کا ازسرنو جائزہ لینا چاہیے، کیونکہ یہ خطے کے لیے خطرہ ہے۔ ہم ایران کے بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور بین الاقوامی اداروں میں ان کی حمایت کے لیے تیار ہیں۔ اسرائیل ایک باغی اور قانون شکن ریژیم ہے جسے دو ریاستی حل کے بغیر فلسطین میں کوئی جواز حاصل نہیں۔ عرب ممالک کو اسرائیل کی حمایت ترک کرنی چاہیے اور اپنے عوام کی آواز سننی چاہیے۔

مشہور خبریں۔

صیہونی حماس کا غصہ مغربی کنارے کے بے گناہ نوجوانوں پر اتار رہے ہیں

?️ 29 نومبر 2023سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کے آغاز کے

افغانستان سے آخری برطانوی فوجی کی روانگی کے ساتھ ہی 20 سال کے ناجائز قبضے کا خاتمہ

?️ 29 اگست 2021کابل (سچ خبریں) برطانیہ کی جانب سے کابل سے آخری فوجی طیارے

صہیونی حکومت کے خلاف عالمی ردعمل

?️ 22 مئی 2025سچ خبریں: صہیونیستی حکومت اکتوبر 2023 سے غزہ کی مظلوم عوام کے

غاصب فوجیوں کے اہل خانہ سے صیہونی رہنماؤں کے خالی وعدے

?️ 8 جولائی 2022سچ خبریں:   اسرائیلی وزیر جنگ بینی گینٹز نے دعویٰ کیا کہ تل

اردگان کے مخالفین نے جیتنے کا موقع گنوا دیا:دی گارڈین

?️ 28 مئی 2023سچ خبریں:برطانوی اخبار نے ترکی کے صدارتی انتخابات کے دوسرے راؤنڈ کے

جرمنی کا سیکورٹی خدشات کی وجہ سے ChatGPT کو بلاک کرنے کا منصوبہ

?️ 6 اپریل 2023سچ خبریں:جرمن ڈیٹا پروٹیکشن کمشنر Ulrich Kölber نے Handelsblatt اخبار کو بتایا

صیہونی حکومت میں جبری فوجی خدمات

?️ 10 جون 2023سچ خبریں:فوجی میدان میں صیہونی حکومت کے بنیادی اور سنگین مسائل میں

یوم تقدیس قرآن: سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے خلاف ملک بھر میں ریلیاں

?️ 7 جولائی 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے