سچ خبریں:صیہونی کنیسٹ کے خارجہ امور اور سیکورٹی کمیشن کے سربراہ یولی ایڈلسٹین نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کے بارے میں کہا کہ دنیا نہیں رکتی اور ہم یہاں اقتدار کی جدوجہد کے آغاز میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور سعودی عرب اب تعلقات کی بحالی پر متفق ہو گئے ہیں اور یہ اسرائیل اور آزاد دنیا کے لیے اب بدترین صورتحال ہے!
ایڈلسٹین نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ایک میز کے گرد بیٹھیں اور اپنے اختلافات کو حل کریں تاکہ ہمارے خلاف وجودی خطرے کے خلاف متحد ہو جائیں۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم بینیٹ نے بھی کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی بحالی اسرائیل کے لیے ایک خطرناک پیش رفت اور ایران کی سیاسی فتح ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی ایران کے خلاف علاقائی اتحاد بنانے کی کوششوں کے لیے ایک مہلک دھچکا ہے۔ یہ نیتن یاہو کی کابینہ کی شکست اور سیاسی غفلت اور کمزوری اور اندرونی کشمکش کی علامت ہے۔
واضح رہے کہ سید ابراہیم رئیسی کے فروری میں بیجنگ کے دورے کے بعد ایڈمرل شمخانی نے پیر 15 مارچ کو اپنے سعودی ہم منصب کے ساتھ گہرے مذاکرات کا آغاز کیا تھا تاکہ صدر کے دورے کے معاہدوں پر عمل کیا جا سکےاور تہران اور ریاض کے درمیان مسائل کو حل کیا جا سکے۔
مذاکرات کے نتیجے میں اسلامی جمہوریہ ایران اور مملکت سعودی عرب نے دو ماہ کے اندر سفارتی تعلقات بحال کرنے اور سفارت خانے اور ایجنسیاں دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا۔