سچ خبریں:سعودی وزیر خارجہ نے ایران کے خلاف اپنے دعوؤں کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاض کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ تہران کے ساتھ نئے معاہدے میں ایران کے میزائل پروگرام اور علاقائی طرز عمل کو بھی شامل کیا جائے گا۔
فرانس 24 کو دیے جانے والےایک انٹرویو میں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے دعوی کیا کہ ریاض کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ایران کے ساتھ کسی بھی نئے معاہدے میں اس کے میزائل پروگرام کے ساتھ ساتھ خطے میں سرگرم فوجی گروہوں کے لئے تہران کی حمایت بھی شامل ہوگی، انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ عالمی برادری ایٹمی معاہدے کی کوتاہیوں کو بتدریج دور کرنے اور ایران کی سرگرمیوں کے نتیجے میں علاقائی عدم استحکام کو ختم کرنے کے لئے سخت کوشش کرے گی۔
سعودی وزیر خارجہ نے مزید زور دے کر کہا کہ ریاض اور تہران کے مابین کوئی بالواسطہ چینل موجود نہیں ہے لیکن اگر ایران کا طرز عمل تبدیل ہوتا ہے تو سعودی عرب مذاکرات میں داخل ہونے کے لئے تیار ہے، ہفتے کے روز سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے ایران جوہری مذاکرات میں شرکت پر زور دیتے ہوئے اسے سعودی عرب اور ایران کے مابین بات چیت کا ایک اہم موقع اور دونوں ممالک کے مابین شراکت کی سطح تک تعلقات کو فروغ دینے کا امکان قرار دیا۔
فیصل بن فرحان نے فرانس 24 سے گفتگو میں یمن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حوثی فورسز (انصاراللہ) کے ذریعہ سعودی حمایت یافتہ فورسز پر حملوں کے باوجود جنگ بندی کی پیش کش میز پر ہے، صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے بارے میں سعودی وزیر خارجہ نے کہاکہ فلسطین اور اسرائیل کے مابین امن معاہدے کے بعدہی ریاض اور تل ابیب کے مابین تعلقات کو معمول پر لانا ممکن ہوگا۔