سچ خبریں: امریکہ کے صدر نے بیت المقدس پر قابضین کے ساتھ اپنی بیعت کا اعادہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر اسرائیل کا وجود نہ بھی ہوتا تو ہم اسے قائم کرنے کی کوشش کرتے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کو اپنے تبصرے میں صیہونی حکومت کے 7 دہائیوں کے قبضے اور جارحیت کا ذکر کیے بغیر دعویٰ کیا کہ اسرائیلیوں اور امریکیوں کو یرغمال بنایا گیا اور ان کے خلاف گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا گیا!
یہ بھی پڑھیں: بائیڈن کی گریٹر اسرائیل کا خواب پورا کرنے کی ناکام کوشش
امریکی صدر نے مزید کہا کہ ہم دوبارہ کبھی خاموش نہیں رہیں گے اور قیدیوں کے اہل خانہ سے کہیں گے کہ آپ اکیلے نہیں ہیں،اگر اسرائیل کا وجود نہ ہوتا تو ہم اسے قائم کرنے کی کوشش کرتے اور اب بھی اس کی حمایت جاری رکھیں گے۔
جو بائیڈن نے مزید کہا کہ میں کانگریس سے آئرن ڈوم سسٹم اور اسرائیل کی حمایت کے لیے سپلائی اور امداد بڑھانے کا کہتا ہوں، اسرائیل میں جو کچھ ہوا وہ امریکہ میں 9/11 میں ہونے والے نقصان سے 15 گنا زیادہ ہے، امریکہ ان مشکل دنوں میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
امریکی صدر نے رائے عام کو منحرف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مطلوبہ اہداف اور ان کے حصول کے طریقوں کے بارے میں شفافیت ہونی چاہیے،غزہ کے ہسپتال میں کل جاں بحق ہونے والوں پر پوری دنیا سوگوار ہے! میں نے امریکی حکومت سے کہا کہ وہ غزہ کے شہریوں تک امداد پہنچانے کی کوشش کرے! اسرائیل بھی غزہ کے شہریوں کی مدد کرنے پر آمادہ ہے! ہم غزہ اور مغربی کنارے کو 100 ملین ڈالر دیں گے!
مزید پڑھیں: اسرائیلی ریاست کی بے جا حمایت بند کی جائے، امریکی کانگریس کے درجنوں ارکان کا جو بائیڈن سے اہم مطالبہ
فریبانہ انداز اپناتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام بھی بہت زیادہ تکلیف میں ہیں، ہمیں دو ریاستی حل کے حصول کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔