🗓️
سچ خبریں:آج فلسطین لبریشن آرگنائزیشن اور صیہونی عبوری حکومت کے درمیان اوسلو کے نام سے مشہور سمجھوتہ معاہدے پر دستخط کی 30 ویں سالگرہ ہے۔
1993 میں آج کے دن امریکی صدر بل کلنٹن کی نگرانی میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن PLO کے اس وقت کے سربراہ یاسر
عرفات نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم اسحاق رابن کے ساتھ اس سمجھوتے پر دستخط کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔
یہ سمجھوتہ معاہدہ فلسطینی اسرائیل تنازعہ کو ایک مخصوص مدت کے اندر حل کرنے اور 1967 کی سرحدوں کے اندر فلسطینی ریاست کے وجود اور قیام کے حق کو باہمی تسلیم کرنے کے دعوے کے ساتھ دستخط کیا گیا تھا۔ تین دہائیوں کے بعد بھی فلسطینی ریاست کے قیام کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا اور بیت المقدس کی آباد کاری اور یہودیت میں اضافہ ہوا ہے۔
اس معاہدے سے ثابت ہوا کہ صیہونی حکومت کے ساتھ مذاکرات درست حل نہیں ہیں۔ 30 سال قبل آج کے دن وائٹ ہاؤس کے گراؤنڈ میں اس معاہدے پر عرفات اور رابن نے دستخط کیے تھے لیکن اس لیے کہ ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں اس معاہدے کے خفیہ مذاکرات احمد قری کی سربراہی میں PLO کی ٹیم کے درمیان ہوئے اور صیہونی حکومت کی ٹیم شمون پیریز اور رابن کی نگرانی میں ہوئی تھی، اوسلو معاہدے کو نام دیا گیا۔
فلسطینی ویب سائٹ عرب 48 نے اوسلو معاہدے کی تین دہائیوں کے موقع پر اس حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں اس تباہ کن معاہدے کے نتائج کا جائزہ لیا گیا ہے۔
اس معاہدے کی شقیں کیا تھیں؟
1- باہمی تسلیم: فلسطین لبریشن آرگنائزیشن نے اعلان کیا کہ وہ صیہونی حکومت کے وجود کے حق کو تسلیم کرتی ہے اور عبوری حکومت نے اس تنظیم کو فلسطینی عوام کا قانونی نمائندہ تسلیم کیا لیکن فلسطینی گروہ اس شناخت کو قبول نہیں کرتے
2- فلسطین میں خود مختار حکومت کا قیام: مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں پانچ سال تک کی عبوری مدت کے دوران فلسطینیوں کی خود مختار حکومت کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔
3- بتدریج نفاذ: اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ معاہدوں پر بتدریج عمل کیا جائے گا، اس طرح کہ پہلا مرحلہ غاصب اسرائیلی حکومت کے جنین اور جیریکو شہروں سے انخلاء کے ساتھ شروع ہوگا۔
4- حتمی امور پر مذاکرات: اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ یروشلم، فلسطینی پناہ گزینوں، سرحدوں اور بستیوں جیسے حتمی مسائل پر دونوں فریقوں کے درمیان مذاکرات عبوری مرحلے کے تیسرے سال میں شروع ہوں گے، جن میں سے کوئی بھی انجام نہیں پایا اور تل ابیب قدس کو اپنا دارالحکومت سمجھتا ہے اور پناہ گزینوں کی فلسطین واپسی کے لیے کبھی تیار نہیں ہے۔
مشہور خبریں۔
شام کے تیل کے کنوؤں پر کن گروپوں کا کنٹرول ہوگا؟
🗓️ 9 دسمبر 2024سچ خبریں:شام میں دہشت گرد گروپوں کے حملوں کے پس منظر میں
دسمبر
فارین افرز: آیت اللہ خامنہ ای ایران کو مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی طاقت بنائیں گے
🗓️ 9 ستمبر 2023سچ خبریں: فارن افیئرز میگزین کے مصنف نے ایران، چین اور روس
ستمبر
اسلامی انقلاب نے ایران کو انحصار سے نجات دلائی:انصاراللہ
🗓️ 12 فروری 2022سچ خبریں:یمن کی انصار اللہ تحریک کے ترجمان نے اسلامی انقلاب کی
فروری
صیہونی حکومت کی ڈیٹنگ ویب سائٹس سے حساس معلومات کا افشا
🗓️ 23 اگست 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کی سائبر اسپیس آرگنائزیشن نے اعلان کیا ہے کہ
اگست
خیبر پختونخوا کے وزیرا علیٰ کا اہم اعلان
🗓️ 6 اگست 2024سچ خبریں: صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اسلام
اگست
فلسطین پر قبضہ پچھلی صدی میں کسی قوم کے خلاف سب سے بڑی جارحیت
🗓️ 20 جنوری 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ میں کیوبا کے مستقل نمائندے پیڈرو لوئیس پیڈرسن کوئسٹا
جنوری
پاکستان کیساتھ اسٹاف لیول معاہدے کی جانب اہم پیشرفت ہوئی، آئی ایم ایف مشن چیف نارتھن پورٹر
🗓️ 16 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اور آئی ایم ایف نے اسٹاف لیول
مارچ
صیہونی رہنماؤں اور نیتن یاہو کے درمیان کیا چل رہا ہے؟
🗓️ 31 اکتوبر 2023سچ خبریں: صیہونی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ صیہونی قیدیوں اور
اکتوبر