سچ خبریں:برطانیہ نے یوکرین کو یورینیم سے بھرے گولے بھیجنے سے متعلق روس کے موقف کو مسترد کر دیا۔
لندن نے ایک بیان میں روس پر اس حوالے سے غلط معلومات شائع کرنے کا الزام لگایا۔
برطانوی میڈیا کے مطابق وزارت دفاع کے ترجمان نے اعتراف کیا کہ برطانوی فوج کئی دہائیوں سے اپنی اینٹی آرمر گولیوں میں ختم شدہ یورینیم کا استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ایک معیاری مسئلہ ہے اور اس کا ایٹمی ہتھیاروں سے کوئی تعلق نہیں ہے روس بھی یہ جانتا ہے۔ لیکن یہ جان بوجھ کر غلط معلومات فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ان کے مضحکہ خیز دعوے کے مطابق سائنسدانوں کی آزادانہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کچھ گولہ بارود میں ختم شدہ یورینیم کے استعمال سے ذاتی صحت اور ماحولیات پر بہت کم اثر پڑے گا۔
واضح رہے کہ انگلینڈ کی وزیر دفاع بیرونیس اینابیل گولڈی نے گزشتہ روز مذکورہ گولیوں اور چیلنجر 2 ٹینکوں کا بیڑا یوکرین کو فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
لندن کے اس اعتراف کے جواب میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین کو ختم شدہ یورینیم پر مشتمل گولہ بارود بھیجنے کے بارے میں اپنے ریمارکس میں کہا کہ یہ کشیدگی میں مزید اضافے کی طرف ایک سنجیدہ قدم ہے۔
بعض مغربی نمائندوں کے بیانات کہ کوئی خوفناک چیز نہیں ہے کہ یورینیم کے ختم شدہ گولہ بارود کا استعمال کہیں بھی ممنوع نہیں ہے اور یہ کہ ہم کسی کنونشن کی خلاف ورزی نہیں کر رہے ہیں۔ یہ حیران کن ہے۔ یوگوسلاویہ اور عراق میں ختم شدہ یورینیم کے نتائج کو یاد رکھیں، جب دسیوں ہزار شہریوں اور نیٹو افواج کو نقصان پہنچا۔