سچ خبریں:وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کا کہنا ہے کہ اسلحہ ساز کمپنیوں بالخصوص امریکی کمپنیوں نے گزشتہ دو ماہ میں فلسطینی خواتین اور بچوں کا خون بہانے کے لیے اسرائیل کو 32 ارب ڈالر کے ہتھیار فروخت کیے ہیں ۔
مادورو نے یہ الفاظ وینزویلا کے ایک ٹی وی پروگرام میں کہے اور کہا کہ غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ ایک تجارتی، شیطانی اور خونی جنگ ہے جو تاریخ نے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔
وینزویلا کے صدر نے مزید کہا کہ اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی نسل کشی ہمیں ایڈولف ہٹلر کے گھناؤنے جرائم کی یاد دلاتا ہے۔ ہم اسرائیل کے جرائم پر بات کرتے رہیں گے اور ہم کبھی خاموش نہیں رہیں گے۔ ہم ایسے گھناؤنے جرائم کے سامنے خاموش نہیں رہ سکتے۔
گزشتہ نومبر کی 21 تاریخ کو نکولس مادورو نے غزہ میں بچوں کے بے مثال قتل کے خلاف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے بیان کی منظوری دی۔
انہوں نے اس سے قبل اپنے ہفتہ وار پروگرام کے دوران یہ بھی کہا تھا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم ہولوکاسٹ سے بھی آگے بڑھتے ہیں۔
کراکس نے اس سے قبل صیہونی حکومت کے سربراہ اسحاق ہرزوگ کے ان بیانات کی مذمت کی تھی جس میں انہوں نے غزہ کے حوالے سے لاطینی امریکی ممالک کے صیہونی مخالف موقف کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
وینزویلا نے ایک بیان میں اس معاملے پر رد عمل کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ جلد یا بدیر اسرائیل پر مقدمہ چلایا جائے گا۔
وینزویلا، کیوبا، بولیویا، چلی اور کولمبیا سمیت لاطینی امریکی ممالک نے ایک ایک بیان میں غزہ میں اسرائیلی فوج کی جارحیت کی مذمت کی ہے۔