سچ خبریں:امریکی جیلوں کو مہلک اور ناقابل تسخیر بحرانوں کا سامنا ہے جو حالیہ برسوں میں شدت اختیار کر گئے ہیں۔
ہل نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکی جیلوں کے نظام کو حالیہ برسوں میں متعدد چیلنجوں اور مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے جن میں اصلاحات کی ضرورت ہے،رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت نے اب تک اس ملک میں قیدیوں کے مسائل سے نمٹنے کے لیے جیلوں کے ڈائریکٹرز کی برطرفی کے علاوہ کوئی اقدام نہیں کیا۔ جب کہ ریاستہائے متحدہ میں بھیڑ سے بھری جیلیں خطرناک بیماریوں کا شکار ہیں جبکہ 6 سالوں میں جیل کے پانچ سربراہوں کو تبدیل کرنے طریقہ بھی اس کے لیے مفید ثابت نہیں ہوا ۔
واضح رہے کہ امریکی جیلوں کے نظام میں بدعنوانی اور دیگر بدسلوکی معمولی بات ہے، 2019 کے آغاز سے، وفاقی جیل کے عملے کی ایک بڑی تعداد کو جرائم کے الزام میں گرفتار یا سزا سنائی گئی ہے، امریکی ریاستی اور وفاقی جیلوں میں موجود افراد کی 1.8 ملین ہے جبکہ عملہ صرف 156000 ہے نیز جیل کے عملے کی تعداد 2013 سے کم ہوتی جا رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی جیل کا عملہ عام آبادی کے مقابلے میں غیر متناسب شرح سے خودکشی کرتا ہے اور پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر کا شکار بھی ہے جبکہ کچھ امریکی جیلیں، جو ایک صدی سے زیادہ پرانی ہیں، نہایت ہی غیر محفوظ ہیں،درایں اثنا امریکہ میں ذہنی توزان کی خرابی میں مبتلا افراد کی قید کا سلسلہ جاری ہے نیز امریکی جیلوں کے نظام میں نسلی اختلافات قیدیوں کو اذیت میں مبتلا کرتے ہیں۔