امریکی انتخابات کا عظیم منگل کیا ہے؟

امریکی

?️

سچ خبریں: کل منگل امریکی صدارتی انتخابات کے ابتدائی مرحلے میں ایک اہم دن تھا جب زیادہ تر امریکی ریاستوں میں پارٹیوں کا اصلی امیداوار منتخب کرنے کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔

عظیم منگل امریکی صدارتی دوڑ کے ابتدائی مرحلے میں ایک اہم دن تھا جس کے دوران 16 ریاستوں کے علاوہ امریکی ساموا جزیرہ نما کے باشندوں نے بھی انتخابات میں حصہ لیا۔

عظیم منگل کو کیا ہوتا ہے؟
اس دن زیادہ تر امریکی ریاستوں میں پرائمری امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوتی ہے،عام طور پر، ڈیموکریٹک اور ریپبلکن پارٹیوں کے قومی کنونشن میں شرکت کرنے والے تمام ڈیلیگیٹس میں سے تقریباً ایک تہائی کا تعین اسی دن ہوتا ہے۔

اس دن سنگل پرائمریز یا انٹرا پارٹی کاکسز کے بجائے جنہیں "کاکیز” کہا جاتا ہے، 15 ریپبلکن اور 16 ڈیموکریٹک ریس ایک ساتھ پورے ریاستہائے متحدہ میں منعقد کی جاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا آئندہ امریکی صدر ٹرمپ ہوں گے؟

اس دن کل 2429 ووٹوں میں سے 874 ووٹوں کا حتمی کانگریس میں تعین کیا جائے گا، منگل کے انتخابات کا نتیجہ عام طور پر انٹرا پارٹی مقابلوں کے ممکنہ فاتح کا تعین کرتا ہے، ہر پارٹی کے عہدیدار یا نمائندے، جنہیں انتخابی نمائندے کہا جاتا ہے، ہر مقابلے کے نتائج کی بنیاد پر سرفہرست امیدوار کو معین کیا جاتا ہے، متعلقہ پارٹی میں ہر شخص کی امیدواری کی منظوری کا انحصار انتخابی نمائندوں کی ایک مخصوص تعداد کے حصول پر ہوتا ہے اور یہ نمائندے آخرکار سیاسی اجتماع (پارٹی کنونشن) کے دن مطلوبہ امیدوار کا تعارف کرواتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت کانگریس میں 122 مندوبین کے ساتھ 24 ووٹوں سے نکی ہیلی سے آگے ہیں، ریپبلکن پارٹی کے امیدوار کو نومبر کے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کم از کم 1215 نمائندوں کی ضرورت ہے اور یہ تعداد ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے 1968 ہے۔

ڈیموکریٹک کیمپ میں، بائیڈن اب تک کسی بھی ریاست میں نہیں ہارے ہیں۔
منگل کو جن ریاستوں میں ووٹنگ ہوئی ہے ان میں الاباما، الاسکا، آرکنساس، کیلیفورنیا، کولوراڈو، آئیووا، مین، میساچوسٹس، مینیسوٹا، شمالی کیرولینا، اوکلاہوما، ٹینیسی، ٹیکساس، یوٹاہ، ورمونٹ اور ورجینیا شامل ہیں جبکہ الاسکا میں صرف ریپبلکن امیدوار ہی ووٹ دیں گے اور آئیووا میں صرف ڈیموکریٹس ووٹ دیں گے نیز ساموا کے علاقے میں صرف جمہوری امیدواروں کے ہی انتخابات ہوتے ہیں۔

اس دن کچھ ریاستیں صدارتی پرائمری انتخابات کے علاوہدوسرے انتخابات بھی منعقد کرتی ہیں جیسے گورنر شپ یا کانگریس کے انتخابات۔

ٹرمپ کی صورتحال
ریپبلکن کیمپ میں نکی ہیلی ڈونلڈ ٹرمپ سے پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گی، باوجود اس کے کہ وہ اب تک کئی ریاستوں میں بھاری شکست سے دوچار ہو چکی ہیں اور ان کے پاس صرف کاغذ پر ہی ٹرمپ کو ہرانے کا موقع ہے جبکہ پیشین گوئیاں بتاتی ہیں کہ وہ تمام ریاستوں میں اپنے حریف ہار جائیں گی۔

عظیم منگل 2016 کو بھی ٹرمپ نے پرائمری انتخابات میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا، ٹرمپ نے اس دن سات ریاستوں میں کامیابی حاصل کی حالانکہ وہ ٹیکساس جیسی بڑی ریاست سے ہار گئے، اس سال کے برعکس 2016 میں انتخابی کمیشنوں کے درمیان گرما گرم دوڑ تھی، جس میں ٹرمپ نے منگل سے پہلے تقریباً تمام مقابلے جیت لیے تھے۔

عظیم منگل 2020 کو بائیڈن میدان میں اترے تو انہوں نے 14 میں سے 10 ریاستوں میں کامیابی حاصل کی تاہم، انہیں ڈیموکریٹس سے قریبی مقابلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا ۔

یاد رہے کہ ابھی تک منگل کی ووٹنگ کا نتیجہ معلوم نہیں ہوا ہے، مارچ کے آخر تک کوئی بھی امیدوار پارٹی کے مندوبین کی اکثریت حاصل نہیں کر سکتا لیکن امکان ہے کہ دونوں امیدوار اپنی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے 12 مارچ یا 19 مارچ تک ضروری نمبر پاس کر لیں گے۔

نتیجہ کچھ بھی ہو، پرائمریز ویسے بھی جون کے اوائل تک جاری رہیں گی، ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن اگست میں اور ریپبلکن نیشنل کنونشن جولائی میں منعقد ہوتا ہے، جہاں حتمی ڈیموکریٹک اور ریپبلکن امیدواروں کا تعین کیا جاتا ہے۔

منگل ہی کیوں
ریاستہائے متحدہ کے قومی صدارتی انتخابات بھی نومبر میں منگل کے دن ہی ہوتے ہیں اور یہ روایت 19ویں صدی سے شروع ہوئی ہے ، اس قانون کا تعلق امریکہ میں 1800 کی دہائی میں منظور کیا گیا تھا۔

شروع میں، انتخابات کے دن ریاست کے لحاظ سے مختلف ہوتے تھے، لیکن 1845 میں پورے ملک کے لیے ایک انتخابی دن مقرر کرنے کے لیے ایک قانون پاس کیا گیا جو شروع میں صرف صدارتی انتخابات پر لاگو ہوتا تھا لیکن بعد میں اسے کانگریس کے انتخابات تک بھی بڑھا دیا گیا۔

اس وقت تک ریاستہائے متحدہ ایک بنیادی طور پر زرعی معاشرہ تھا۔ کسانوں کے لیے، جو افرادی قوت کی اکثریت پر مشتمل ہے، سال کا زیادہ تر حصہ فصلیں لگانے، ان کی دیکھ بھال اور کٹائی میں صرف ہوتا تھا، نومبر کے شروع میں ووٹ ڈالنے کا اچھا وقت تھا کیونکہ فصل کی کٹائی ختم ہو چکی ہوتی تھی جبکہ موسم اب بھی نسبتاً معتدل ہوتا تھا ۔

تاہم ہفتے کے کچھ دن دوسروں سے بہتر تھے، دو دن یقینی طور پر باہر تھے اس لیے کہ زیادہ تر امریکی متقی عیسائی تھے اور اس لیے اتوار کو آرام اور عبادت کے دن کے طور پر الگ رکھا گیا نیز بدھ کو کئی علاقوں میں بازار کا دن تھا اور اس دن کسان شہر میں اپنی مصنوعات فروخت کرتے تھے۔

اس کے علاوہ بعض اوقات پولنگ اسٹیشنوں تک پہنچنے کے لیے ایک دن کا سفر بھی کرنا پڑتا تھا، دیہی علاقوں میں، قریب ترین پولنگ کی جگہ کئی میل دور تھی۔ لہٰذا، اگر لوگ اتوار یا بدھ کو اپنے سفر کے دن کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہتے تھے تو انتخابات کے دن کو پیر یا جمعرات کو رکھنا عملی طور پر بے معنی تھا، اس لیے منگل کو بہترین آپشن سمجھا جاتا تھا۔

اگرچہ منگل کا دن ووٹنگ کی سہولت کے لیے منتخب کیا گیا تھا، لیکن اس دن ووٹ ڈالنا اب ایک رکاوٹ ہے کیونکہ 2 فیصد سے بھی کم امریکی زراعت میں کام کرتے ہیں جبکہ اب بہت سے امریکی منگل کو کام کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: امریکی صدارتی انتخابات میں اہم مسائل

وقت کے ساتھ ووٹروں کی تعداد میں کمی کے ساتھ، کچھ لوگوں نے انتخابات کو ہفتے کے آخر میں منتقل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ دوسروں نے مشورہ دیا کہ الیکشن کا دن منگل ہو، لیکن اسے وفاقی تعطیل کا اعلان کریں۔ اگرچہ یہ کوششیں خاص طور پر کامیاب نہیں ہوئیں لیکن قبل از وقت ووٹنگ اور پوسٹل ووٹنگ کی پالیسیوں کو اپنانے سے ہفتے کے کس دن ووٹ ڈالے جانے کے بارے میں ہونے والی بات کی اہمیت بتدریج کم ہو گئی ہے۔

مشہور خبریں۔

انٹرا پارٹی انتخابات، انتخابی نشان واپسی کیس: پی ٹی آئی وکلا کی ’کاہلی‘ پر عدالت کا اظہار برہمی

?️ 9 جنوری 2024پشاور: (سچ خبریں) پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات

کیا اسرائیل حماس کے مطالبات ماننے پر مجبور ہے؟ صہیونی میڈیا کا اعتراف

?️ 30 اپریل 2024سچ خبریں: صہیونی حلقوں اور ماہرین نے یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ

بھارت میں ایک اسپتال کے کورونا وارڈ میں خوفناک حادثہ، متعدد افراد جل کر ہلاک ہوگئے

?️ 2 مئی 2021نئی دہلی (سچ خبریں) بھارت میں جہاں ایک طرف کورونا وائرس کی وجہ

رائل اوپیرا ہاؤس میں فنکار کی فلسطین سے اظہارِ یکجہتی،

?️ 21 جولائی 2025سچ خبریں: لندن کے رائل اوپیرا ہاؤس میں ایک فنکار کی جانب

نیتن یاہو اور بائیڈن کے درمیان لڑائی کیوں تیز ہو گئی؟

?️ 1 اپریل 2023سچ خبریں:مقبوضہ علاقوں میں مظاہروں کی گہرائی اور وسعت کے بڑھنے کے

شام کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی: میں نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا

?️ 19 ستمبر 2025سچ خبریں: شام کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی نے کہا کہ

اتحادی حکومت کی جانب سے آئین کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہوں

?️ 17 اپریل 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سابق چئیرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے

صہیونی میڈیا: ایران کی جانب سے اب تک کم از کم 200 میزائل داغے جا چکے ہیں

?️ 14 جون 2025سچ خبریں: صہیونی میڈیا نے رپورٹس میں اعلان کیا ہے کہ ایران

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے