سچ خبریں: امریکہ میں اندھی فائرنگ کے سلسلہ میں اس بار ایک سکول کا کیمپس ایسے ہی جان لیوا واقعہ کی نذر ہو گیا۔
امریکی میڈیا نے جمعرات کی صبح اطلاع دی ہے کہ کیلیفورنیا میں اوکلینڈ کے ایک اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 6 افراد زخمی ہو گئے۔
بتایا جاتا ہے کہ تمام چھ زخمیوں کو ان کی خطرناک جسمانی حالت کے باعث علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا ہے حالانکہ ان میں سے ایک کو اسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے اور باقی دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
اس معاملے کی وضاحت کے لیے منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران اوکلینڈ پولیس کے ڈپٹی چیف نے کہا کہ اس فائرنگ میں کم از کم ایک مشتبہ شخص ہے جسے ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا اور افسران اس کی تلاش کر رہے ہیں۔
امریکہ اور دنیا کے دیگر ممالک کے درمیان بندوق کے تشدد کے اعداد و شمار کا موازنہ ظاہر کرتا ہے کہ امریکہ مکمل طور پر ایک غیر معمولی ملک ہے: اس ملک میں پرتشدد فائرنگ کی شرح دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ ہے۔ اگرچہ ریاستہائے متحدہ میں دنیا کی آبادی کا تقریباً 5% حصہ ہے لیکن اس میں ہتھیاروں سے اجتماعی قتل کرنے والوں میں سے تقریباً 31% ہیں۔
اس مسئلے کی وجوہات کے بارے میں مختلف تجزیے پیش کیے گئے ہیں لیکن شہریوں کی طرف سے ہتھیار لے جانے کی آزادی کو اکثر اس مسئلے کی سب سے اہم اور بنیادی وجہ سمجھا جاتا ہے۔ امریکی کانگریشنل ریسرچ سینٹر کے مطابق دنیا بھر میں دستیاب کل 650 ملین سویلین ہتھیاروں میں سے نصف 48% امریکیوں کے پاس ہے۔