سچ خبریں: چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے ہفتے کے روز اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن کے حالیہ الزامات پر ردعمل ظاہر کیا۔
CJT کی ویب سائٹ کے مطابق وانگ یی نے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان تعلقات صفر کا کھیل نہیں ہیں اور واشنگٹن کو باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور جیت کے تعاون پر مبنی دو طرفہ تعلقات کو آگے بڑھانا چاہیے۔
بلنکن کے اس دعوے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہ چین عالمی نظام کے لیے سب سے سنگین طویل مدتی چیلنج ہےانہوں نے کہا کہ واشنگٹن حکام کے درمیان چین-امریکہ تعلقات کے بارے میں بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔
دوسری طرف وانگ یی نے مزید کہا کہ مغربی مرکزیت اور استثنیٰ اور سرد جنگ کی ذہنیت کے ساتھ امریکہ کا جنون اور بعض بلاکس کے لیے مخصوص بالادستی کی منطق اور پالیسیاں مسلط کرنے کا دباؤ تاریخ کے دھارے کے خلاف تھا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ درحقیقت ہنگامہ آرائی کا ذریعہ بن چکا ہے جو موجودہ عالمی نظام کو نقصان پہنچاتا ہے اور بین الاقوامی تعلقات کی جمہوریت کو روکتا ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چین وہ ملک نہیں ہے جس کا امریکہ تصور کرتا ہے، چین کی ترقی اور بحالی کے پیچھے ایک واضح تاریخی دلیل ہے، جس کے پاس اعلیٰ ملکی طاقت ہے۔
مغربی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین کے 1.4 بلین افراد کو جدید بنانا دنیا کے لیے خطرے یا چیلنج کے بجائے انسانیت کے لیے ایک بڑا قدم ہو گا۔