سچ خبریں: کولمبیا یونیورسٹی کی صدر منوشے شفیق نے مختصر اور ہنگامہ خیز مدت کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
منوش شفیق نے اس حوالے سے اعلان کیا کہ میں موسم گرما میں اس بارے میں فیصلہ کرنے کے قابل ہوں۔ استعفیٰ دینے کے میرے فیصلے سے کولمبیا یونیورسٹی کو آنے والے چیلنجوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ ان کا استعفیٰ کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطینی حامی طلباء کے مظاہروں کے عروج کے چند ماہ بعد ہوا ہے۔
قبل ازیں احتجاج کرنے والے فلسطینی حامی طلباء کی جانب سے کولمبیا یونیورسٹی کے کیمپس میں لگائے گئے خیمے جمع کرنے سے انکار کے بعد یونیورسٹی حکام نے طلباء کو معطل کرنا شروع کر دیا تھا۔
کولمبیا یونیورسٹی کے اس وقت کے صدر منوش شفیق نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ طلبہ کے احتجاج کے منتظمین اور یونیورسٹی حکام کے درمیان کئی روز تک جاری رہنے والے مذاکرات کے بعد انتظامیہ مظاہرین کو خیمے جمع کرنے پر راضی کرنے میں ناکام رہی۔ احتجاجی طلباء نے غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے بے مثال دھرنا شروع کر دیا ہے۔
کولمبیا یونیورسٹی نے احتجاج کرنے والے طلباء کو انتباہی خط بھیجا اور خیمے جمع کرنے کی آخری تاریخ مقرر کی۔ اس کے علاوہ، احتجاج کرنے والے طلباء کو ایک فارم پر دستخط کرنے کی ضرورت تھی جس میں کہا گیا تھا کہ احتجاج میں ان کی شرکت کے نتیجے میں ان کی معطلی اور آخر میں سمسٹر ختم کرنے کے لیے نااہل قرار دیا جائے گا۔