سچ خبریں:امریکی صدر جو بائیڈن نے کانگریس پر زور دیا کہ وہ آئندہ چند دنوں میں ممکنہ ریل ہڑتال کو روکے اور اس کے سنگین معاشی اثرات سے خبردار کیا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کانگریس سے کہا کہ وہ ریل ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ممکنہ ہڑتال کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے، جو 9 دسمبر کو شروع ہونے والی ہے۔
بائیڈن نے کانگریس کے قانون سازوں سے کہا کہ وہ ریل ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ممکنہ مفلوج ہونے والی ہڑتال کو روکنے کے لیے بغیر کسی تاخیر کے ضروری اقدام کریں، انہوں نے مزید کہا کہ اس ہڑتال کے خوفناک معاشی اثرات ہوں گے جس کے نتیجہ میں دو ہفتوں کے اندر 765 ہزار امریکی اپنے کام اور نوکریوں سے محروم ہو سکتے ہیں۔
دریں اثنا امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے نمائندوں سے کہا کہ وہ اس ہفتے ایک قانون پاس کریں تاکہ ریل ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ملک گیر ہڑتال کے مہلک اثرات کو روکا جا سکے،یاد رہے کہ کل 400 سے زیادہ سول گروپوں نے کانگریس سے مداخلت کرنے اور ریل ٹرانسپورٹیشن سیکٹر کی ہڑتال کو روکنے کے لیے کہا، جس نے خوراک اور ایندھن کی ترسیل اور مسافروں کو منتقل نہ کرنے کی دھمکی دی ہے کیونکہ اس سے لاکھوں ڈالر کا معاشی نقصان ہو گا۔
اس رپورٹ کے مطابق ریل ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ہڑتال سے کارگو کی نقل و حرکت 30 فیصد رک سکتی ہے جس سے معیشت کو بڑا جھٹکا لگ سکتا ہے کیونکہ اس سے توانائی، زراعت، پیداوار، صحت اور دیگر شعبوں کو متاثر کر کے امریکی معیشت کو روزانہ 2 ارب ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔
بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ ریل ہڑتال امریکی معیشت کو تباہ کر سکتی ہے اس لیے کہ مال بردار ٹرینوں کے بغیر بہت سی امریکی صنعتیں بند ہو جائیں گی، کمیونٹیز پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے درکار کیمیکلز تک رسائی سے محروم ہو جائیں گی، اور ملک بھر کے کسان اور کھیتی باڑی کرنے والے اپنے مویشیوں کو چارہ کھلانے سے قاصر ہوں گے۔