سچ خبریں:امریکی وزیر خارجہ نے جمعہ کو اعلان کیا کہ یہ ملک یوکرین کو مزید 400 ملین ڈالر کے ہتھیاروں کی مدد کرے گا۔
امریکہ نے جمعہ کو باضابطہ طور پر اعلان کیا کہ وہ یوکرین کو مزید 400 ملین ڈالر کی اسلحہ امداد بھیجے گا، امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے مطابق یوکرین کو واشنگٹن کی جانب سے دی جانے والی اسلحے کی نئی امداد میں بکتر بند گاڑیاں، ہائیمارس توپ گولہ بارود، بریڈلی بکتر بند گاڑی، اور دیگر گولہ بارود سمیت جنگی آلات شامل ہیں۔
دریں اثنا جرمن میگزین اشپیگل نے پیر کے روز اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکی ابرامز ٹینک ممکنہ طور پر 2023 کے آخر تک یوکرین میں نہیں آئیں گے، یاد رہے کہ امریکہ کی قیادت میں نیٹو ممالک نے حال ہی میں یوکرین کو ہتھیاروں کی امداد میں اضافہ کیا ہے جس پر ماسکو کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
واشنگٹن اور برلن کی جانب سے یوکرین میں ٹینک بھیجنے کے فیصلے کے اعلان کے بعد روس نے خبردار کیا ہے کہ نیٹو کے بھیجے گئے دیگر ہتھیاروں کی طرح یہ ٹینک بھی روسی فوج کی آگ میں جل کر خاکستر ہو جائیں گے، یاد رہے کہ 24 فروری 2022 کو یوکرین سے لوہانسک اور ڈونیٹسک جمہوریہ کی آزادی کو تسلیم کرنے کے بعد، روس نے اس خطے میں فوج بھیجی اور یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔
روس نے اس کارروائی کے اپنے ہدف کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد یوکرین کو غیر مسلح کرنا اور اس سے اپنے سکیورٹی خدشات کو دور کرنا نیز لوہانسک اور ڈونیٹسک کی مدد کی درخواست کا جواب دینا ہے،اس نے مزید کہا ہے کہ اس کا یوکرین پر قبضہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
یاد رہے کہ یوکرین کے ساتھ روس کے تنازعہ کے آغاز کے بعد مغربی ممالک نے ماسکو کی مذمت کرتے ہوئے اور اس کے خلاف اقتصادی دباؤ کو تیز کرتے ہوئے، کیف کے لیے ہمہ جہت سیاسی، مالی اور ہتھیاروں کی حمایت کو ایجنڈے میں رکھا ہے۔