سچ خبریں:سعودی ذرائع نے بتایا ہے کہ نئی امریکی انتظامیہ سعودی ولی عہد شہزادہ پر قید شہزادوں کی رہائی کے لئے دباؤ ڈال رہی ہے۔
سعودی وکی لیکس کی ویب سائٹ نے سعودی عرب کے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ "محمد بن سلمان” قید شہزادوں کی رہائی پر امریکی حکومت کے بڑھتے ہوئے دباؤ پر سخت تشویش کا شکار ہیں،رپورٹ کے مطابق ، محمد بن سلمان امریکی شہریت یا انسانی حقوق کے کارکنوں کے قیدیوں کو رہا کرکے بائیڈن حکومت کی رضامندی حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ انھیں قید شہزادوں کی رہائی سے کوئی سروکار نہ رہے، اس کے ساتھ ہی انھیں امریکہ کی طرف سے بڑھتے ہوئے دباؤ پر بھی شدید تشویش ہے کیوں کہ وہ اپنے سیاسی مستقبل سے خوفزدہ ہیں اور واشنگٹن سے یہ گارنٹی لینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اگر وہ انھیں تخت پر بیٹھنے کے لئے آزاد رہنے میں شہزادے ان کے مقابلہ میں نہیں آئیں گے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ امریکی حکومت کا ابھی بھی دباؤ ہے اور شہزادوں کو جلد یا دیر رہا کیا جائے گا،یادہے کہ سعودی خاتون سماجی کارکن لیجن الہذلول ، جو 18 مئی ، 2018 سے قید میں تھیں کو کل رہا کیا گیا ہے جس سے انسانی حقوق کے دیگر قیدیوں کی رہائی کی امیدیں بڑھ گئی ہیں،تاہم بہت سے لوگ ان کی رہائی کو بائیڈن حکومت کو راضی کرنے کے حربہ کے طور پر دیکھتے ہیں،قابل ذکرہے کہ گذشتہ سال دسمبر میں ، حراست میں لیا گئےکچھ شہزادوں کے اہل خانہ نے جو بائیڈن کو ایک خط لکھ کر ان کی رہائی اور خفیہ جیلوں میں شہزادوں کی خراب حالت کے بارے میں مداخلت کرنے کے لئے کہا تھا لہذا صدارتی انتخابات میں بائیڈن کی کامیابی کے بعد وہ محمد بن سلمان پر شہزادوں کو آزاد کرنے کے لئے دباؤ بڑھانے کے بارے میں پرامید ہیں۔
سعودی وکی لیکس کے مطابق سعودی شہزادوں کی تعداد پندرہ ہزار بتائی گئی ہے جو سبھی گذشتہ چار سالوں میں محمد بن سلمان کے طرز عمل سے خطرہ محسوس کرتے ہیں۔