امریکہ لبنان کو اسرائیل کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر مجبور کرنے پر مصر

لبنان

?️

سچ خبریں: حساس اور کشیدہ ماحوم کے درمیان، جہاں صہیونی ریاست کی جارحیت اور خطرات مسلسل بڑھ رہے ہیں، وہیں دوسری طرف امریکہ کے سیاسی دباؤ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
اس صورتحال میں باشعور ذرائع نے بتایا ہے کہ واشنگٹن لبنان کے صدر جوزف عون کے اس حالیہ موقف کی کوئی اہمیت نہیں دے رہا، جس میں انہوں نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی سبھی اشارہ دیا تھا۔
لبنانی اخبار "الاخبار” نے باشعور ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جوزف عون اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے انتظامات پر بات چیت کے لیے اپنی آمادگی کے اعلان پر امریکہ یا اسرائیل کی جانب سے کوئی جواب نہ ملنے پر بہت حیران ہیں۔
ذرائع نے وضاحت کی کہ عون امریکہ کی طرف سے رابطے کا منتظر تھا، لیکن واشنگٹن نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لیے کارروائی کرنے کے لیے ان کی طرف سے اظہارِ آمادگی کو ناکافی قرار دیا ہے اور وہ مسلسل لبنان سے مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے سے متعلق عملی اقدامات کرے۔
اسی دوران، امریکی فریق لیطانی دریا کے جنوبی اور شمالی علاقوں میں لبنانی فوج کی کمان کے ساتھ اپنے اقدامات کا جائزہ لے رہا ہے۔
اس سلسلے میں مطلع ذرائع نے زور دیا کہ امریکہ لبنان کی حکومت میں لبنانی فوج کے کمانڈر جنرل رودولف ہیکل کی طرف سے پیش کیے گئے ایک اس درخواست سے پریشان ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جب تک اسرائیل اپنے حملوں اور اشتعال انگیزیوں کو جاری رکھے گا، لبنانی فوج کو لیطانی دریا کے جنوبی علاقے میں اپنی سرگرمیاں معطل کر دینی چاہئیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ لبنانی فوج کے کمانڈر نے جنگ بندی کے نفاذ اور اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں کو روکنے کا مطالبہ نہیں کیا ہے، لیکن انہوں نے لبنانی حکومت اور امریکی فریق پر زور دیا ہے کہ اسرائیلی حملے لبنانی فوج کے منصوبے کے نفاذ میں رکاوٹ ہیں۔
مذکورہ ذرائع کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے حوالے سے جوزف عون کے موقف پر امریکیوں کی رائے اس حقیقت پر مبنی ہے کہ امریکیوں کا لبنانی اہلکاروں کے ساتھ ہونے والے رابطوں سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے معاملے پر لبنانیوں کے درمیان کوئی اتفاق رائے نہیں ہے۔ کیونکہ جوزف عون کے ساتھ پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کو بھی حزب اللہ کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہونا تھا تاکہ ایک ایسا دستاویز تیار کیا جا سکے جو لبنان کے سرکاری موقف کی نمائندگی کرے اور اسے جماعت کی طرف سے بھی منظور کیا جائے۔ صرف اسی صورت میں امریکہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات میں اپنی ثالثی مؤثر طریقے سے شروع کر سکتا ہے۔
دوسری طرف، جہاں امریکہ کا نیا سفیر میشل عیسی بیروت پہنچ چکا ہے، وہیں اطلاعات ہیں کہ امریکی ایلچی ٹام باراک کے میشل عیسی کی اگلے مرحلے کے لیے کام کے منصوبے کی تیاری میں مدد کے لیے جلد از جلد بیروت کا دورہ کرنے کا امکان ہے۔ تاہم، باراک کے قریبی ذرائع کا کہنا تھا کہ وہ اس سفر کی کوئی ضرورت نہیں سمجھتے، سوائے اس کے کہ لبنان معاملات کو آگے بڑھانے کے لیے کچھ پیش کرے۔
کچھ دیگر ذرائع نے بتایا کہ اگرچہ لبنان کے معاملے میں ٹام باراک کے کردار کو محدود کرنے یا بیروت میں ان کی ذمہ داریوں کے خاتمے کے بارے میں ابھی تک سرکاری طور پر بات نہیں ہوئی ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنی توجہ کا زیادہ تر حصہ شامی معاملات اور آرمینیا، آذربائیجان اور ترکی کے مسئلہ سے متعلق مذاکرات پر مرکوز کر چکے ہیں۔
امریکی خزانہ کے ایک حالیہ وفد کے لبنان کے دورے کے حوالے سے، جن فریقین کی اس وفد سے ملاقات ہوئی، ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات مالی اور اقتصادی اصلاحات پر مرکوز تھے، لیکن امریکیوں نے صرف غیر مسلح سازی کے مسئلے پر ہی نہیں، بلکہ مالی اور اقتصادی پابندیوں کے ذریعے حزب اللہ پر دباؤ بڑھانے کی ضرورت پر کھل کر بات چیت کی۔

مشہور خبریں۔

صیہونی حکومت جنگ کو برداشت کرنے کی حد

?️ 7 دسمبر 2023سچ خبریں:اسرائیل سے متعلق خبروں کے ذرائع نے غزہ کی پٹی کے

امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کہاں تک جانے والی ہے؟

?️ 14 مئی 2022سچ خبریں:امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان خاص طور پر تیل اور

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو بری کردیا

?️ 29 نومبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز

شامی پارلیمنٹ کے سابق رکن کے خلاف گولان میں صہیونی دہشت گردانہ کاروائی

?️ 17 اکتوبر 2021سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے مقبوضہ گولان میں شامی پارلیمنٹ کے ایک سابق

26ویں آئینی ترمیم کا معاملہ: ہم نے کالے سانپ کے دانت توڑ دیے، اس کا زہر نکال دیا، مولانا فضل الرحمٰن

?️ 20 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل

سیدی ٹمن جیل کی خوفناک کہانیاں

?️ 4 اگست 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں پر تشدد ایک

سعودی عرب کی ایک بار پھر صیہونی فوجی طیارے کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت

?️ 20 فروری 2022سچ خبریں:صہیونی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے ایک اسرائیلی

توہین مذہب کے ملزم سے شہریوں کا انوکھا انتقام

?️ 22 جون 2024سچ خبریں: سوات میں مشتعل ہجوم نے قرآن پاک کی بے حرمتی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے