?️
سچ خبریں: اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبینزیا نے کہا ہے کہ قریبی مستقبل میں غزہ پٹی کی صورت حال کا حل اس وقت تک ممکن نہیں ہوگا جب تک کہ امریکہ اسرائیل-فلسطین تنازعہ کے حوالے سے اپنا موقف تبدیل نہیں کرتا۔
ایک قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ کے بعد، جس میں غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا اور جسے امریکہ نے ایک بار پھر ویٹو کر دیا، انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب تک واشنگٹن میں غزہ کے بحران کے بارے میں نقطہ نظر نہیں بدلتا اور جب تک کہ اقوام متحدہ میں کثیرجہتی سفارت کاری کو ایک اہم ذریعہ کے بجائے رکاوٹ سمجھا جاتا رہے گا، مشرق وسطیٰ کے عمل میں کوئی پیشرفت حاصل نہیں ہوگی۔
روسی نمائندے نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دوحہ پر حملے نے اسرائیل کے تنازعہ کے سفارتی حل کے لیے تیار ہونے کے تمام دعووں کو بے اعتبار بنا دیا ہے، مزید کہا کہ ہم اپنے امریکی ساتھیوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سمجھیں کہ میدان میں پرامن سفارت کاری جس کا وہ ذکر کرتے ہیں، ان کے اسرائیلی اتحادیوں کے مخصوص اقدامات سے کمزور ہوتی ہے۔ دوحہ پر حملہ درحقیقت معاہدے تک پہنچنے کے بنیادی خیال کو ایک ضرب تھا اور اسرائیل کی سفارت کاری اور معاہدوں کے لیے تیاری کے تمام دعووں کو بے اعتبار کر دیا۔
واسیلی نیبینزیا نے امریکہ سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہائی لیول ویک کے دوران فلسطینی وفد کے اراکین کے ویزا جاری کرنے سے انکار کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔
واضح رہے کہ گذشتہ شب جمعرات کو، امریکہ نے گذشتہ دو سالوں میں چھٹی بار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ پٹی کی صورت حال سے متعلق قرارداد کو بلاک کر دیا۔ واشنگٹن سلامتی کونسل کا واحد رکن تھا جس نے اس دستاویز کے خلاف ووٹ دیا۔ اقوام متحدہ کی ویب سائٹ کے مطابق کہ یہ دستاویز اسرائیل کی انسان دوست امداد پر پابندیوں کے خاتمے اور تمام ضرورت مندوں تک اس کے محفوظ تقسیم کی ضمانت کا مطالبہ کرتی ہے۔
دیگر تمام ممالک، بشمول سلامتی کونسل کے مستقل اراکین روس، چین، برطانیہ اور فرانس، نے اس دستاویز کے حق میں ووٹ دیا۔
روس نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں شہریوں کے قتل عام کی مذمت کی
اس کے علاوہ، جمعرات کی شام کو ایک پریس بریفنگ میں روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے زور دے کر کہا کہ غزہ پر اسرائیل کے وسیع پیمانے پر حملے کا اعلان کردہ مقصد شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنا اور فلسطینی گروہ حماس کو مکمل طور پر تباہ کرنا تھا، لیکن ان حملوں کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہریوں کا خوفناک قتل عام دیکھنے میں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں جب خطے پر میزائل اور فضائی حملے عرصے سے جاری ہیں، اب آرمڈ یونٹس بھی تصادم کے zone میں بھیجے جا چکے ہیں۔ ان تمام چیزوں نے مقامی باشندوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے جو شہر میں رہ گئے ہیں – تقریباً دس لاکھ افراد۔
زاخارووا کے مطابق، میڈیا شہریوں، خواتین اور بچوں کی تکلیف کی ہولناک تصاویر شائع کر رہا ہے اور ان اقدامات کو غزہ کی غیر فوجی آبادی کے خلاف جرائم قرار دیا جانا چاہیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ واقعات اسرائیلی قیادت کی مذاکرات کی میز پر واپس آنے کی عدم رضامندی کو ظاہر کرتے ہیں۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ ہم اسرائیلی قیادت کے اس فیصلے کا اندازہ اس کے حالیہ نقطہ نظر کے تناظر میں کرتے ہیں جس میں غزہ پٹی میں فوجی آپریشن کے پیمانے اور شدت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اس اشتعال انگیز اقدام کے نتائج انتہائی پریشان کن ہیں، حالانکہ یہ بالکل واضح ہے کہ اس کے نتیجے میں شہریوں میں نئی جانیں ضائع ہوں گی اور موجودہ المناک انسانی صورت حال مزید بگڑ جائے گی۔
رپورٹس کے مطابق، 16 ستمبر سے اسرائیلی فوجیوں نے غزہ پر مکمل قبضے کے مقصد کے ساتھ جارحانہ کارروائی شروع کی۔ اسرائیلی فوجی حکام نے اعلان کیا کہ فوج غزہ پر اپنے حملے جاری رکھے گی تاکہ حماس کو تباہ کیا جا سکے اور یرغمالیوں کو رہا کیا جا سکے۔ دریں اثنا، فلسطین کی صورت حال کے حوالے سے اقوام متحدہ کی تحقیقاتی کمیٹی نے غزہ پٹی میں تل ابیب کے اقدامات کو نسل کشی قرار دیا ہے۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
معیشت کی بہتری ترقی کی بنیادی سیڑھی ہے: وزیرخزانہ
?️ 30 مئی 2021اسلام آباد( سچ خبریں) وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ
مئی
اسرائیل آخری سانسیں لے رہا ہے /فلسطینیوں کے حقوق تسلیم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں: صہیونی ماہرین
?️ 3 فروری 2022سچ خبریں:بہت سے صیہونی فوجی حکام اور ماہرین نے اس بات پر
فروری
عالمی برادری مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے نوآبادیاتی منصوبے کو روکنے کے لئے مداخلت کرے: حریت کانفرنس
?️ 2 مارچ 2025سرینگر: (سچ خبریں) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں
مارچ
Two golds, one bronze from Indonesian downhill cyclists
?️ 15 جولائی 2021Dropcap the popularization of the “ideal measure” has led to advice such
کیا یوکرین بنے گا دوسرا افغانستان
?️ 22 اپریل 2024سچ خبریں: یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی ایوان نمائندگان میں
اپریل
ایران پاکستان اسٹریٹجک اتحاد پر مغربی ممالک پریشان؛ کیا خطے میں ایک نیا محور تشکیل پا رہا ہے؟
?️ 21 نومبر 2024سچ خبریں:ایران اور پاکستان کے درمیان دہشت گردی کے خلاف بڑھتے ہوئے
نومبر
آئینی ترمیم کیلئے نمبر پورے ہیں مگر اتفاق رائے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیر دفاع
?️ 19 اکتوبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وزیر
اکتوبر
امریکی بوڑھے لیڈروں سے پریشان
?️ 11 جولائی 2023پیو ریسرچ سینٹر کی ایک تحقیق کے مطابق، 49 فیصد امریکی جواب
جولائی