سچ خبریں:ترکی کے وزیر داخلہ نے ایک تقریر میں امریکہ پر ترکی میں آئندہ صدارتی انتخابات کے دوران بغاوت کی کوشش کا الزام لگایا۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترک وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے اس ملک کے اندرونی معاملات میں امریکی مداخلتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ 14 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں بغاوت کرنے کی کوشش کرے گا جیسا اس نے 2016 کے صدارتی انتخابات کے دوران کیا تھا ۔
اس سلسلے میں سلیمان سویلو نے کہا کہ اس وقت وہ بغاوت کے دوران ایسا نہیں کر سکے لیکن اب انتخابات کے دوران اسے پھر سے کوشش کریں گے، وہ ایسا صف ترکی ہی میں نہیں کر رہے ہیں بلکہ اس سے قتل انہوں نے ہنگری میں ایسا کرنے کی کوشش کی اور اس ملک کے وزیراعظم کے خلاف تین امیدواروں کو نامزد کیا۔
سویلو نے مزید کہا کہ ہنگری کے وزیر داخلہ سانڈور پنٹر نے انہیں آئندہ انتخابات میں مداخلت کرنے کے لیے ترکی کی غیر سرکاری تنظیموں کو امریکی مالی معاونت کے بارے میں خبردار کیا،انہوں نے امریکہ پر 1960 اور 1971 میں ترکی میں بغاوتیں کروانے کا الزام بھی لگایا۔
ترک وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ایک ایسے شخص سے ملاقات کی ریکارڈ شدہ تصاویر موجود ہیں جو اب بہت زیادہ تبصرے کر رہا ہے اور اس نے ایک دلچسپی رکھنے والے غیر ملکی سفیر سے بات کی ہے کہ کس طرح گڑبڑ پیدا کی جائے، تاہم سویلو نے ملک اور مدنظر شخص کا نام بتانے سے انکار کردیا۔
سویلو نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ موجودہ صدر رجب طیب اردگان ووٹنگ کے پہلے دور میں صدارتی انتخاب آسانی سے جیت جائیں گے،ترکی کے وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ ان شاء اللہ، ہم انتخابات کو پہلے مرحلے میں مکمل کر لیں گے جو ایگزٹ پول سےے واضح ہے جبکہ پیپلز ریپبلکن پارٹی ہم س پیچھے ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تاہم، کوئی نہیں جانتا کہ انتخابات میں باقی 11 دنوں میں ترکی میں کیا ہو گا۔ دریں اثنا، ترکی کی کمپنی Ivem کی طرف سے کرائے گئے ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ اردگان دوسرے راؤنڈ میں مخالف امیدوار سے 3 فیصد سے جیت سکتے ہیں۔