سچ خبریں: سعودی عرب اور امریکہ کی مشترکہ فوجی مشق Extreme Fury 22 سعودی عرب کی بحریہ اور امریکی میرینز کی شرکت سے مغربی سعودی عرب کے ساحلی علاقے ینبع میں شروع ہوئی۔
الخلیج آن لائن ویب سائٹ کے مطابق اس فوجی مشق میں امدادی، شوٹنگ اور لاجسٹک سپورٹ کی تربیت اور مشقیں شامل ہیں، جس کا آغاز مغربی ریجن کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل احمد الدبیس اور کمانڈر جنرل بل راک کی موجودگی میں ہوا۔
اس فوجی مشق کے کمانڈر اسٹاف کرنل سعود العثیلی نے کہا کہ دونوں ممالک کی فوجی دستے معلومات کا تبادلہ کریں گے اور مشترکہ آپریشنل اور ریلیف منصوبوں پر عمل درآمد کی مشق کریں گے۔
حالیہ فوجی مشقیں جولائی کے وسط میں جو بائیڈن کے جدہ کے دورے کے بعد امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان پہلا فوجی تعاون ہے جس کے دوران انہوں نے ایک بار پھر خلیج فارس کے ساتھ عرب ممالک کی سلامتی کو برقرار رکھنے کا عہد کیا۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ مارچ میں امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ فوجی مشق عظام العقاب 22 کا انعقاد فورٹ کارسن اڈے پر کیا گیا تھا جو کہ امریکی فوجی تربیتی کیمپوں میں سے ایک ہے۔
سعودی جوائنٹ آپریشن سینٹر کے ڈائریکٹر ترکی العنزی کی سربراہی میں سعودی مسلح افواج کے ایک گروپ نے اس فوجی مشق میں حصہ لیا۔ واشنگٹن ریاض مشترکہ مشقوں میں کویت، بحرین اور عمان کے فوجی دستوں نے بھی حصہ لیا۔