سچ خبریں:نیچر فوڈ نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق، روس اور امریکہ کے درمیان مکمل ایٹمی جنگ عالمی قحط کا باعث بن سکتی ہے اور دنیا کی تقریباً دو تہائی آبادی کا صفایا کر سکتی ہے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق، محققین کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر تنازعہ کے دوران، پانچ ارب سے زائد افراد بھوک اور جنگ کے دیگر نتائج سے مر جائیں گے، کمپیوٹر کی نقلیں ظاہر کرتی ہیں کہ دھماکے سے فضا میں دھول کے بادل چھا جائیں گے سورج کی روشنی پر اثر پڑے گا جس کے نتیجے میں دنیا میں زرعی مصنوعات کی ترقی کو مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
نیو جرسی کی روٹگرز یونیورسٹی میں اس تحقیق کے مرکزی مصنف پروفیسر لی لی زیا کا کہنا ہے کہ یہ اعداد و شمار ہمیں ایک چیز بتاتے ہیں کہ ہمیں ایٹمی جنگ کو روکنا ہوگا، نئی تحقیق کے مطابق روس اور امریکہ کے درمیان ایٹمی جنگ کا خطرہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے یوکرین پر حملے سے پیدا ہوا ہے جس کے بعد محققین نے ہر ملک کے جوہری ہتھیاروں کی بنیاد پر اپنا حساب لگایا۔
واضح رہے کہ انگلینڈ سمیت نو ممالک اس وقت 13000 سے زیادہ جوہری ہتھیاروں کے مالک ہیں، ماہرین کا خیال ہے کہ جوہری ہتھیار حاصل کرنے والے ممالک کے درمیان تصادم خوراک کی پیداوار کو بھی تباہ کر سکتا ہے اور بڑے پیمانے پر بھوک کا باعث بن سکتا ہے۔