سچ خبریں:طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکہ اور مغربی ممالک افغانستان میں اپنا سیاسی نظام مسط کرنا چاہتے ہیں۔
قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ سہیل شاہین نے کہا ہے کہ امریکہ اور مغربی ممالک افغانستان پر اپنے سیاسی مطالبات اور تحفظات مسلط کرنا چاہتے ہیں، اقوام متحدہ میں افغان نشست کے لیے طالبان کے پیش کردہ رکن نے کہاکہ ان کے تحفظات پہلے سیاسی ہیں اور وہ افغانستان پر اپنا مطلوبہ نظام مسلط کرنا چاہتے ہیں، وہ نظام نہیں جو افغان عوام چاہتے ہیں۔
سہیل شاہین نے مزید کہا کہ دوسری بات یہ ہے کہ ان کے پاس وفادار لوگوں کی فہرست ہے جو ان کے مفادات کے محافظ ہیں اور ان لوگوں کو حکومت میں شامل کرنا چاہتے ہیں، یادرہے کہ گزشتہ ہفتے، طالبان کے کان اور پیٹرولیم کے وزیر شہاب الدین دلاور نے کہا کہ بین الاقوامی برادری نے 15 غدار رہنماؤں کی ایک فہرست پیش کی ہے جو ملک چھوڑ چکے ہیں تاکہ وہ افغانستان میں ایک جامع حکومت تشکیل دے سکیں، یادرہے کہ طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے اس سے قبل قطر میں امریکہ، یورپی یونین اور متعدد مغربی ممالک کے نمائندوں کے ساتھ مشترکہ ملاقات میں کہا تھا کہ افغان حکومت کو کمزور کرنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے کیونکہ اس کے منفی اثرات براہ راست دنیا پر پڑتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں افغانستان میں دباؤ کے ہتھکنڈے کارگر نہیں رہے، اس کے بجائے ہمیں تعمیری انداز اختیار کرنا چاہیے،امیر خان متقی نے کہا، ہم دنیا بھر کے ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ موجودہ پابندیوں کو ختم کریں اور بینکوں کو معمول کے مطابق کام کرنے دیں تاکہ خیراتی ادارے، تنظیمیں اور حکومت اپنے ملازمین کو اپنے ذخائر اور بین الاقوامی مالی امداد سے ادائیگی کر سکیں۔