سچ خبریں: سوئٹزرلینڈ کی غیر سرکاری تنظیم انٹرنیشنل ایڈ نے کہا کہ طالبان گروپ نے اس تنظیم کے 18 ملازمین کو گرفتار کر لیا ہے جن میں ایک غیر ملکی شہری بھی شامل ہے۔
العربیہ چینل کی رپورٹ کے مطابق طالبان گروپ نے سوئس امدادی تنظیم کے 18 ملازمین کو گرفتار کر لیا،سوئٹزرلینڈ کی غیر سرکاری تنظیم انٹرنیشنل ایڈ نے کہا کہ طالبان گروپ نے اس تنظیم کے 18 ملازمین کو گرفتار کر لیا ہے جن میں ایک غیر ملکی شہری بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان ایسا کیا کرنے کا سوچ رہے ہیں کہ دنیا حیران رہ جائے
اس تنظیم نے مزید کہا کہ مذکورہ ملازمین کو صوبہ غور میں ان کے دفتر سے اغوا کر کے افغانستان کے دارالحکومت کابل لے جایا گیا ۔
تنظیم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ابھی تک ہمیں اپنے ملازمین کے خلاف الزامات کے بارے میں قابل اعتماد معلومات نہیں ملی ہیں اور ہم ان کی شرائط کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں دے سکتے ہیں۔
طالبان حکام نے ابھی تک ان افراد کی گرفتاری کی وجہ کے بارے میں سرکاری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے،انٹرنیشنل اسسٹنس آرگنائزیشن (IAM) 1966 سے افغانستان میں کام کر رہی ہے۔
اس تنظیم نے ابتدائی طور پر امراض چشم کے شعبے میں خدمات فراہم کیں لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی سرگرمی کا دائرہ دیگر علاج اور تعلیم کے شعبوں تک بھی پھیل گیا۔
اس تنظیم نے اپنی ویب سائٹ پر زور دیا ہے کہ وہ لوگوں کو سیاسی اور مذہبی نقطہ نظر سے ہٹ کر آزادانہ طور پر مدد فراہم کرتی ہے۔
مذکورہ تنظیم نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم لوگوں کی مقامی ثقافت اور روایات کا احترام کرتے ہیں اور انہیں برقرار رکھتے ہیں۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اگست 2021 میں افغانستان میں اقتدار میں واپسی کے بعد، طالبان گروپ نے مختلف امدادی شعبوں میں سرگرم غیر ملکیوں کی ایک بڑی تعداد کو گرفتار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: طالبان نے مارا سویڈن کے منہ پر طمانچہ
طالبان شریعت کے انتہا پسندانہ نقطہ نظر کے مطابق قوانین کے نفاذ کی کوشش کر رہے ہیں اور اسی بنیاد پر انہوں نے خواتین کو غیر سرکاری تنظیموں اور بین الاقوامی اداروں میں کام کرنے سے روک رکھا ہے۔
اس کے علاوہ، طالبان حکومت نے لڑکیوں کے لیے اسیکنڈری اسکولوں کو بند کرنے اور پارکوں اور کھیلوں کے ہالوں میں مرد رشتہ دار کے بغیر خواتین کی موجودگی پر بھی پابندی عائد کی ہے۔