سچ خبریں:ایک عراقی سیاست دان نے اس ملک کے سابق وزیر اعظم پر لگائے گئے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بغداد میں امریکی سفارت خانے میں اپنے تحفظ کے لیے گئے ہیں۔
بغداد الیوم نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے عراق میں رابطہ کاری کے فریم ورک کے ایک سینئر رکن جبار عوده المعمورین نے کہا کہ عراق کے سابق وزیر اعظم مصطفی الکاظمی اپنے تحفظ کی درخواست کرنے کے لیے بغداد میں امریکی سفارت خانے گئے ہیں۔
رابطہ کاری کے فریم ورک کے اس رکن نے اس سلسلے میں کہا کہ سابق وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی بغداد میں امریکی سفارت خانے کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کرتے رہتے ہیں اور ان سے اپنی حفاظت کے لیے کہتے ہیں، خاص طور پر چونکہ ان کے خلاف بہت سی مالی اور انتظامی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ ابتدائی تحقیقات کے نتائج کے مطابق اور ملک کی قومی سلامتی سے متعلق دیگر مسائل کے علاوہ بدعنوانیاں بی جلد ہی ان کے گلے پڑنے والی ہیں، جبار عودہ المعموری نے اشارہ کیا کہ الکاظمی اس وقت عراق، لبنان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفر کر رہے ہیں اور ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد، متحدہ عرب امارات ان کے لیے نقل و حرکت اور رہنے کے لیے سب سے قریب ترین منزل ہے، ان کا سیاسی مستقبل ختم ہو چکا ہے ، اس میدان میں اب ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
المعموری نے مزید کہا کہ سال 2023 بھاری سرپرائزز کا حامل ہوگا،خاص طور پر اس لیے کہ الکاظمی حکومت کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات اہم حقائق تک پہنچ چکی ہیں جو بہت جلد بہت سے اہم مقدمات میں ان کی سزا کے ساتھ منظر عام پر آجائیں گی۔