سچ خبریں: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل جنہوں نے ہمیشہ صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت میں کمزور موقف اپنایا ہے، اس بار بھی صیہونی حکومت اور فلسطینیوں کے ایک دوسرے کے خلاف حملوں پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد اس پٹی میں تنازعات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں نسل کشی روکنے کا وقت ختم : اقوام متحدہ
گوٹیریس کے ترجمان نے ان کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل حماس تحریک اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافہ، بشمول غزہ سے اسرائیل کی طرف راکٹ داغے جانے کے بارے میں! اور اسرائیل کی طرف سے جنوبی غزہ کے خلاف بڑے پیمانے پر زمینی اور فضائی کاروائیوں کے دوبارہ شروع ہونے سے پریشان ہیں۔
انہوں نے تمام فریقوں سے کہا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر اپنی ذمہ داریوں کا احترام کریں۔
گوٹریس نے صہیونی قابضین سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں تباہ کن انسانی صورت حال کو بگڑنے سے روکنے کے لیے مزید اقدامات کریں اور طبی عملے، صحافیوں نیز اقوام متحدہ کی افواج کے ساتھ ساتھ شہری انفراسٹرکچر سمیت عام شہریوں کی مدد کریں۔
قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل یہ درخواستیں کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے ہاتھوں 15 ہزار سے زائد فلسطینیوں کے قتل عام کا ذکر تک نہیں کیا۔
مزید پڑھیں: غزہ کے ہسپتال پر حملے سے سربراہ اقوام متحدہ دہشت زدہ، نگران وزیراعظم کا اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ
انہوں نے مغربی کنارے کے خلاف صیہونی فوج کی کاروائیوں میں اضافے کی طرف بھی اشارہ کیا اور اس علاقے میں فلسطینی شہداء کی تعداد میں اضافے اور فلسطینی نوجوانوں کی وسیع پیمانے پر گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا، گوٹیرس نے صیہونی آباد کاروں کی جانب سے پرتشدد کاروائیوں میں اضافے کا بھی ذکر کیا۔