سچ خبریں:اقوام متحدہ نے طالبان سے منظوری ملنے کے بعد افغانستان میں کورونا وائرس کی ویکسین کی وسیع پیمانہ پر کوشش شروع کی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے یونیسیف کی ترجمان سبرینا سیدو نے تصدیق کی کہ جنوبی افغانستان کے 14 صوبوں میں کورونا ویکسینیشن شروع ہو چکی ہے، واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اقوام متحدہ اور طالبان پہلے ہی افغان شہریوں کو ویکسینیشن دینے کے بارے میں بات کر چکے ہیں۔
یادرہے کہ افغانستان میں ویکسینیشن کی شرح جورواں سال فروری میں کورونا ویکسین کی پہلی کھیپ ملنے کے بعد آہستہ آہستہ شروع ہوئی ،تاہم اگست میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد تیزی سے گر گئی۔
مشرقی بحیرہ روم میں عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر رچرڈ برینن نے کہا کہ افغانستان کی صرف 4.3 فیصد آبادی کو ہی ویکسین دی گئی ہے، انہوں نے مزید کہاکہ فی الحال ، طالبان حکام کی بڑی ترجیح صحت کی خدمات کی فراہمی کو دوبارہ شروع کرنا ہے جبکہ اس دوران ویکسینیشن پروگرام کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔
برینن نے زور دیا کہ طالبان کے پاس زیادہ تکنیکی صلاحیت نہیں ہے ، اس لیے وہ عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اس علاقے میں اہم کردار ادا کریں۔
یادرہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق ، افغانستان نے کورونا وائرس کے 155،000 سے زیادہ کیسز اور اس سے 7،000 سے زائد اموات کی تصدیق کی ہے اور افغانستان میں فی 100 افراد میں سے صرف 7 خوراکیں تقسیم کی گئی ہیں جس سے اس خطے میں ویکسینیشن کی بدترین صورتحال کے لحاظ سےاس ملک کو نقصان پہنچا ہے ۔