سچ خبریں:یورپی پارلیمنٹ کی رکن نے افغان بحران کو بھول جانے کو نسل پرستانہ فعل قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس کی وجہ اس بحران میں امریکہ کا کردار ہے۔
یورپی پارلیمنٹ میں آئرلینڈ کی نمائندہ کلیئر ڈیلی نے افغانستان میں انسانی بحران کو فراموش کرنے پر تنقید کی اور پارلیمنٹ میں اس کا ذکر نہ کرنے پر کہا کہ اس ملک میں لوگوں کی حالت ابتر ہو چکی ہے لیکن اس کا کوئی ذکر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی ملاقات کے بعد سےاب تک دسیوں ہزار افغان باشندے خوراک اور تحفظ کی تلاش میں اپنے ملک سے بھاگنے پر مجبور ہو چکے ہیں، 50 لاکھ بچے قحط اور دردناک موت، بچوں کی شادیوں اور تحفظ کے لیے بچوں کی فروخت کا سامنا کر رہے ہیں جس میں 500 فیصد اضافہ ہوا ہے، لیکن یہاں یا کہیں اس کا ذکر نہیں ہے۔
ڈیلی نے مزید کہاکہ افغانستان کی کوئی لمحہ بہ لمحہ ٹیلی ویژن کوریج نہیں ہے، فوری طور پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کوئی ردعمل نہیں ہے، کوئی خصوصی ملاقات نہیں کی گئی ہے۔ یہاں تک کہ اس ملاقات میں بھی افغانستان کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس کے بارے میں کوئی بیان جاری کیا گیا ہے۔
ڈیلی نے واضح کیا کہ کیا افغان بحران کو نظر انداز کرنے کی وجہ یہ ہے کہ “موجودہ صورتحال ایک ظالم امریکی صدر کے فیصلے سے پیدا ہوئی ہے نہ کہ روس کے افغانستان کی دولت لوٹنے کی وجہ سے؟