سچ خبریں: امریکی صدر کے حالیہ ریمارکس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے طالبان نے کہا کہ افغانستان کے اندرونی معاملات غیر ملکیوں سے متعلق نہیں ہیں۔
جمعرات کی شام ایک تقریر میں امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ کوئی بھی افغانستان کو ایک حکومت کے تحت متحد نہیں کر سکتا۔
وائٹ ہاؤس میں اپنی صدارت کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ امریکہ میں 20 سال گزرنے کے بعد کوئی آسان راستہ نہیں تھا۔
انعام اللہ سمنگانی نے مزید کہا کہ امریکہ افغانستان میں اپنی تمام پالیسیوں اور حکمت عملیوں میں ناکام ہو چکا ہے اور افغانستان کے اندرونی معاملات اب ان سے متعلق نہیں رہے یہ وہ حکومت اور قوم ہے جس کے ہاتھ میں افغانستان کی تقدیر ہے اور اس میں دوسروں کی مداخلت کی ضرورت نہیں ہے۔ افغانستان متحد اور پرعزم ہے۔
بائیڈن نے یہ بھی کہا کہ اگر انہوں نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلاء نہ کیا تو انہیں مزید فوجی بھیجنا ہوں گے۔
انہوں نے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ دنیا کا کوئی مسئلہ حل نہیں کر سکتا۔
گزشتہ دو دہائیوں میں افغانستان میں امریکی قیادت میں ہونے والی کارروائیوں میں 30,000 سے زیادہ شہری ہلاک اور 60,000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
اس عرصے میں تقریباً 11 ملین افراد افغانستان سے بھاگنے پر مجبور ہوئے۔
جوبائیڈن کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب افغانستان سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے انخلا کو سابق حکومت کے خاتمے میں ایک اہم عنصر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔