سچ خبریں:المیادین نیوز نیٹ ورک نے خبر دی ہے کہ طالبان نے ہفتے کی شام اعلان کیا کہ دہشت گرد گروہ داعش کا لیڈر ابو عمر خراسانی افغانستان میں مارا گیا ہے۔
طالبان کے ترجمان نے منگل کو ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ داعش شام اور عراق کی طرح افغانستان میں موجود نہیں تھے لیکن افغان شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے داعش کے افکار و نظریات کو قبول کیا تھا۔
ان کے مطابق داعش کی سرگرمیوں کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اس گروپ کو عوامی حمایت حاصل نہیں ہے اور اس لیے وہ کوئی خطرہ لاحق نہیں کر سکتا۔
جلال آباد میں طالبان کے خلاف حالیہ بم دھماکوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔ داعش سے وابستہ اعماق ویب سائٹ کا دعویٰ ہے کہ ان حملوں میں تقریبا 35 طالبانی ارکان مارے گئے ہیں۔
افغانستان میں اپنی موجودگی کا اعلان کرنے کے بعد داعش نے ننگرہار کو اپنا دارالحکومت منتخب کیا تازہ ترین معاملے میں امریکی فوج نے ننگرہار میں فضائی حملہ کیا اور یہ دعویٰ کیا کہ کابل ایئرپورٹ پر داعش کے مہلک خودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ مارا گیا ہے۔ یہ حملہ امریکی قیادت میں کابل کو خالی کرانے کے دوران ہوا جس میں 13 امریکی فوجیوں سمیت تقریبا 200 افراد ہلاک ہوئے۔