سچ خبریں:امریکی سینیٹر برنی سینڈرز جو 2021 کے امریکی صدارتی انتخابات میں صدر کے عہدے کے لیے کھڑے ہوئے تھے ، نے کہا کہ افغانستان میں امریکی ڈرون حملہ جس میں کئی بے گناہ افغان شہری ہلاک ہوئے ، ایک انسانی تباہی تھی۔
نیوز ویک کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست ورمونٹ کے آزاد اور سوشلسٹ سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ وہ سمجھ گئےہوں گےکہ کیا ہوا ہے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ایسا دوبارہ نہیں ہوگا، یہ نہ صرف انسانیت سوز تباہی ہے بلکہامریکی بین الاقوامی برادری کے ساتھ امریکہ کی محاذ آرائی بھی ہے۔
یادرہے کہ امریکی فوج کے کمانڈر جنرل فرینک میک کینزی نے جمعرات کو اعتراف کیا کہ پچھلے مہینے امریکی افواج کے افغانستان سے انخلا کے دوروان کابل میں واشنگٹن کے ڈرون حملے میں 10 افغان شہری ہلاک ہوئے ۔
میک کینزی نے سی این این سے نشر ہونے والی پینٹاگون میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اگست میں کابل میں ہونے والے مہلک ڈرون حملوں کے بارے میں امریکی فوج کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس حملے میں 10 افغان شہری ہلاک ہوئے تھے نیز ایک گاڑی اور اس کے ڈرائیور کو نشانہ بنایا گیا جبکہ وہاں شاید داعش کی خراسان شاخ سے کوئی خطرہ نہیں تھا۔
امریکی فوجی عہدہ دار نے اعتراف کیا کہ یہ حملہ ایک غلطی تھی اور پھر معافی مانگ لی،واضح رہے کہ پینٹاگون نے پہلے اس حملے کو کابل ایئرپورٹ پر ایک اور بم دھماکے کو روکنے کے لیے ایک کامیاب مشن قرار دیاجب کہ 26 اگست کو امریکی فورسز کو نکالتے ہوئے کابل ایئرپورٹ پر داعش کے حملے میں 13 امریکی فوجی اور کم از کم 169 افغانی مارے گئے تھے۔
تاہم نیو یارک ٹائمز کے انٹرویوز اور ویڈیوز سے پتہ چلتا ہے کہ 29 اگست کو ایک امریکی ڈرون نے کابل میں ایک کار پر حملہ کیا تھا جس کے بارے میں امریکی فوج نے دعویٰ کیا کہ یہ دھماکہ خیز مواد لے جارہی تھی جبکہ اس میں ایک پیرامیڈیکل اہلکار اور ان کا خاندان ہلاک ہو گیا۔