سچ خبریں: افغانستان میں حالیہ زلزلے کے متاثرین کی تعداد میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے طالبان حکومت کے عہدیداروں نے خوراک اور ادویات کے شعبے میں فوری بین الاقوامی امداد کا مطالبہ کیا ہے۔
اسپوٹنک نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکام نے اعلان کیا کہ اس ملک کے شمال مغربی علاقوں میں حالیہ زلزلے کے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 2445 ہو گئی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: مغربی افغانستان میں سیلاب سے بھاری جانی و مالی نقصان
انہوں نے زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے خوراک اور ادویات کے شعبے میں بین الاقوامی امداد کا مطالبہ کیا۔
کل بروز اتوار افغان ہلال احمر کے نمائندے عرفان اللہ شرف روزی نے اعلان کیا کہ اس ملک میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد دو ہزار ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے چند گھنٹے قبل نیویارک ٹائمز نے افغانستان کے صوبہ ہرات کے ہسپتال کے سربراہ کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہفتے کے روز آنے والے دو طاقتور زلزلوں میں کم از کم 180 افراد ہلاک اور تقریباً 600 زخمی ہوئے۔
اس افغان اہلکار کے مطابق ملبے تلے دبے لوگوں کی تلاش کے لیے امدادی کاروائیاں جاری ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ بھی زیادہ ہے۔
افغانستان کے صوبہ ہرات کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے سربراہ موسیٰ اشعری نے اعلان کیا ہے کہ اس زلزلے میں 120 افراد ہلاک اور خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت 1000 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
مزیڈ پڑھیں: دنیا افغانستان کو نہ بھولے:عالمی ادارہ صحت
انہوں نے یہ بھی کہا کہ طالبان انتظامیہ نے مزید آفٹر شاکس کے امکان کے پیش نظر ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے اور ژنڈے جان ضلع (شہر) کے درجنوں دیہات مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں اور 600 زخمی افراد کو ملبے تلے سے نکال لیا گیا ہے۔