اسرائیل کی زمینی کارروائی کا اصل مقصد شمالی غزہ پر مکمل کنٹرول ہے۔

اسرائیل

?️

اسرائیل کی زمینی کارروائی کا اصل مقصد شمالی غزہ پر مکمل کنٹرول ہے۔
دفاعی و اسٹریٹجک امور کے ایک ماہر کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی غزہ شہر میں جاری زمینی کارروائی کا حقیقی ہدف شمالی غزہ پر قطعی قبضہ قائم کرنا ہے — اور اس مقصد کو حاصل کرنا آزاد کرائے جانے والے اسرائے صہیونی یا حماس پر حتمی برتری سے اہم تر سمجھا جا رہا ہے۔
الجزیرہ کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں زمینی حملے کے آغاز پر اعلان کیا تھا کہ دو لشکر میدان میں داخل ہو چکے ہیں اور تیسرا لشکر ان میں شامل کیا جائے گا۔ سرکاری کمان میں اعلان کیا گیا کہ آپریشن جس کا نام "ارابه‌های گدعون ۲” بتایا گیا ہے، شہر کے قلب میں جاری ہے اور لشکر ۱۶۲ اور ۹۸ مغربی غزہ میں سرگرم ہیں جبکہ بعد ازاں لشکر ۳۶ بھی ان میں شامل ہو گا۔
فایز الدویری نامی کارشناسِ نظامی و راهبردی نے الجزیرہ کو بتایا کہ اشغال پسند فورسز اس تازہ حملے کے لیے کل پانچ لشکر تیار کر رہی ہیں تا کہ وہ اپنے "حقیقی مقصد” کو حاصل کر سکیں۔ ان کے بقول، لشکر ۹۸ اور ۱۶۲ نے چار ہفتے قبل سے محدود حرکات شروع کر رکھی تھیں اور ابھی زمینی آپریشن میں پوری قوت کے ساتھ وارد ہوئے ہیں؛ باقی تین لشکر بھی جنگ میں ڈالے جانے کے لیے تیار کیے جا رہے ہیں۔
الدویری نے وضاحت کی کہ لشکر ۹۸ اور ۱۶۲ میں مجموعی طور پر آٹھ بریگیڈ (ٹیپ) شامل ہیں — پہلا لشکر پانچ اور دوسرا تین بریگیڈوں پر مشتمل ہے — اور مزید لشکر ۳۶ اور "لشکر غزہ” ہر ایک چار-چار بریگیڈز کے حامل ہیں۔ لشکر ۱۴۳ کو بھی مسلح اور تیار کرنے کے اقدامات جاری ہیں۔
ماہر نے کہا کہ ہر لشکر مخصوص علاقے میں تعینات ہوگا: لشکر ۹۸ مغربِ غزہ میں ہوگا اور اس میں پیراٹوپس اور کمانڈوز شامل ہیں جن کی مہارت شہری جنگ اور ہیلی برن آپریشنز ہے؛ جبکہ لشکر ۱۶۲ یا "فولاد” زمدہ زرّہ آلات کے ساتھ مغربی شہر میں فعال ہوگا اور اس میں ‘ناحال’، ‘گفعاتی’ اور دیگر بریگیڈز شامل ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیل تین اضافی لشکروں کو بروئے کار لا کر فوری مقصد کی تکمیل چاہتا ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ آگ اور گولہ باری ہر چھوٹے سے چھوٹے ہدف پر بھی لاگو کی جا سکے اور اپنی تمام عسکری طاقت کو مقصد کے حصول کے لیے استعمال کرے۔
الدویری نے بتایا کہ اسرائیل سات ٹن تک مواد لے جانے والے روبوٹس استعمال کر رہا ہے، اور اپنی پوری فوجی قوت بروئے کار لا کر فلسطینی شہریوں میں ممکنہ طور پر زیادہ سے زیادہ تباہی اور خوف و ہراس جنم دینے کی کوشش میں ہے۔
اہم نکتہ جو ان کی بات میں بار بار آیا وہ یہ تھا کہ تل ابیب کا اصل ہدف شمالی غزہ پر مکمل حاکمیت حاصل کرنا ہے — نتساریم کے محاذ سے لے کر شمالی ترین حدود تک — اور اس علاقے کو "ناقابلِ رہائش” بنا دینے کے بعد وہاں تسلط قائم کرنا ہے۔ آزادیِ اسیران اور حماس پر غالب آنا ان کے لیے ثانوی ترجیحات میں ہے۔
الدویری کے مطابق نتساریم سے شمالی ترین حصے تک کا فاصلہ تقریباً ۱۰ تا ۱۲ کلومیٹر ہے — جس کے تحت اس خطے پر قابض ہونے سے غزہ شہر کو شمال سے مرکز و جنوب سے جدا کیا جائے گا۔ ان کے الفاظ میں یہ عمل جبری بے دخلی، منظم تباہی، تیز ترین آگباری اور بے پروایانہ فائر پاور کے ذریعے انجام پائے گا، نیز ہوائی بمباری اور رہائشی ٹاورز پر حملے، جہاں عارضی انداز میں شامیِل پناہ گزین ہوں، باقی خاندانوں کو وہاں سے کوچ کرانے پر مجبور کریں گے۔

مشہور خبریں۔

چین کی داؤس کانفرانس میں سعودی وفد

?️ 27 جون 2023سچ خبریں:چین مشرق وسطیٰ کے ساتھ تعاون کو گہرا کر رہا ہے

اسلام آباد ہائیکورٹ فیصلہ: شہباز گل نے اپوزیشن کو ایک بار پھر الیکشن ریفارم کی دعوت دے دی

?️ 24 مارچ 2021اسلام آباد(سچ خبریں) چیئرمین سینیٹ الیکشن سے متعلق یوسف رضا گیلانی کی

ٹرمپ پر مقدمہ نہ چلایا گیا تو امریکہ تباہ ہو جائے گا:نیویارک ٹائمز

?️ 25 جولائی 2022سچ خبریں:امریکی اخبار کے کالم نگار نے کہا کہ سابق امریکی صدر

لبنانی حکومت اہم دوراہے پر

?️ 5 اگست 2025سچ خبریں: لبنانی حکومت آج منگل کو اپنے اجلاس میں ایک اہم

بٹ کوائن کی بڑھتی قدر، عالمی برانڈز نے کرپٹو کرنسی کے ذریعے فروخت شروع کردی

?️ 19 دسمبر 2024 سچ خبریں: بٹ کوائن کی بڑھتی ہوئی قدر نے اعلیٰ درجے

Bali United recruit Milos Krkotic, ex-Montenegro national team players

?️ 11 اگست 2022Dropcap the popularization of the “ideal measure” has led to advice such

وزیر اعظم آج لاہور کا دورہ کریں گے

?️ 13 دسمبر 2021لاہور (سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان آج ایک روزہ دورے پر

حکومت کیخلاف مشترکہ احتجاج کے معاملے پر پی ٹی آئی سے تحریری یقین دہانی چاہتے ہیں، کامران مرتضیٰ

?️ 30 مارچ 2025 اسلام آباد: (سچ خبریں) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر کامران

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے