سچ خبریں:بدھ کے روز اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے المعمدانی اسپتال کے جرم کے حوالے سے صیہونی حکومت کے پروجیکشن کو مسترد کردیا۔
سی این این نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے المعمدانی ہسپتال پر مزاحمتی راکٹ گرنے کے بارے میں صیہونیوں کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے غزہ سے فائر کیے گئے ہزاروں راکٹوں کا مشاہدہ کیا لیکن ان میں سے کوئی بھی جانی اور مالی نقصان نہیں پہنچا۔
صفدی نے مزید کہا کہ اسرائیل پہلے اپنے کیے کی تردید کرتا ہے اور پھر اس کی ذمہ داری قبول کرتا ہے۔
اردنی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسپتال کو نشانہ بنانا جنگی جرم ہے اور اگرچہ اسرائیل اس کی تردید کرتا ہے لیکن ہر کوئی اسے ذمہ دار سمجھتا ہے۔
صیہونی حکومت نے المعمدانی اسپتال کو نشانہ بنایا جس میں مریضوں، ڈاکٹروں اور فلسطینی پناہ گزینوں سمیت 4 ہزار افراد مقیم تھے اور سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کم از کم 500 افراد شہید ہوئے۔ بعض سرکاری اعداد و شمار اس جرم میں شہید ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار سے زائد بتاتے ہیں۔
غاصب صیہونی حکومت جس نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی تھی، جلد ہی اس سانحے کی گہرائی کو بھانپ لیا اور امریکہ کی مدد سے خبریں بنا کر اس جرم میں عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔
اس حملے کے بعد اور اس اسپتال کو نشانہ بنانے کا جواز پیش کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کے ترجمان افخائی ادرے نے کہا کہ ہم نے پہلے خبردار کیا تھا کہ اس اسپتال اور دیگر پانچ اسپتالوں کو خالی کر دیا جائے تاکہ حماس اسے اپنے لیے پناہ گاہ کے طور پر استعمال نہ کرے۔
اقوام متحدہ میں صیہونی حکومت کے سابق سفیر نے چند روز قبل اعلان کیا تھا کہ فلسطینی اسپتال ہمارا ہدف ہیں کیونکہ ان اسپتالوں کے نیچے حماس کی پناہ گاہیں اور سرنگیں ہیں اور ان کی حفاظت کے لیے دنیا میں کوئی قانون موجود نہیں ہے۔