سچ خبریں: قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ اگر اسرائیلی غزہ میں جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرنا چھوڑ دیں تو چند دنوں میں جنگ بندی کا معاہدہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قطر دیگر عرب ممالک اور امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور اگر اسرائیل حملہ بند کر دے تو معاہدہ ہو سکتا ہے۔
قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے دسیوں ارب ڈالر کی ضرورت ہے اور اس امداد کو غیر مشروط طور پر غزہ میں داخل ہونے دیا جائے۔
یہ جبکہ گزشتہ روز قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات اور قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں اپنی تقریر میں اعلان کیا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کے بارے میں مذاکرات تقریباً جمود کی حالت میں داخل ہو چکے ہیں۔ اور رفح میں پیش آنے والے واقعات نے مذاکرات میں تاخیر کی۔
انہوں نے خطے میں تنازعات پھیلنے کے خطرے سے بھی خبردار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں جنگ بندی قائم کی جائے اور فلسطینیوں کے خلاف گھناؤنے جرائم کو روکا جائے۔ اس بارے میں غیر یقینی صورتحال ہے کہ اسرائیل جنگ کیسے روکے گا، اور ہم غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر زور دیتے رہیں گے۔